اسلام آباد ہائیکورٹ نے 9 مقدمات میں چئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو عبوری ریلیف دینے کی درخواست مسترد کردی

اسلام آباد (زور آور نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے 9 مقدمات میں چئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو عبوری ریلیف دینے کی درخواست مسترد کردی ۔ چیئرمین تحریک انصاف کے نو مقدمات سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کیس کی سماعت کی۔چیئرمین تحریک کے وکیل سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے۔سرکاری وکیل نے کہا کہ اس کیس کیلئے اسپیشل پراسیکیوٹرز نے پیش ہونا ہے۔وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ آج سائبر کیس میں بھی تین اسپیشل پراسیکیوٹرز کے سامنے دلائل دے کر آرہا ہوں ، لگتا ہے ہمارے لئے اسپیشل پراسکیوٹرز کا لیتھل کمبینیشن لایا گیا ہے۔ ہماری استدعا ہے کہ ان درخواستوں پر فیصلے تک چیئرمین پی ٹی آئی کو ان میں سے کسی مقدمے میں گرفتار نہ کیا جائے ۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل کی عبوری ریلیف کی درخواست مسترد کردی۔چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے کہ ہم اس کو اگلی جمعرات تک ملتوی کر دیتے ہیں، ایسی کوئی روایت نہیں ڈالنا چاہتے ،یہ آرڈر نہیں کریں گے۔ہم ایسا نہیں کریں گے ان سے رپورٹ مانگ لی ہے جو آ جائے گی۔ انہوں نے بیان دیا ہے کہ کسی اور کیس میں گرفتاری نہیں ڈالی گئی اسے آرڈر میں لکھوا دیتے ہیں۔دوسری جانب آفیشل سیکریٹ ایکٹ خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی ضمانت کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ آفیشل سیکریٹ ایکٹ خصوصی عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ خصوصی عدالت نے عمران خان اور شاہ محمود کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دیں۔ اس سے قبل سماعت میں وکیل شیرافضل مروت نے درخواست ضمانت پر دلائل مکمل کیے تھے۔اسپیشل پروسیکیوٹر شاہ خاور نے کمرہ عدالت میں پی ٹی آئی وکلاء کی بڑی تعداد پر اعتراض اٹھادیا ۔ ،اسپیشل پروسیکیوٹر شاہ خاور نے کہا کہ سائفرکیس کی اِن کیمرہ سماعت ہے، پی ٹی آئی وکلاء ویڈیوز بناتےہیں،غیرمتعلقہ افراد کو کمرہ عدالت سے نکلایا جائے یا حلف لیاجائے۔ جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے غیر متعلقہ افراد کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا۔ بعدازاں سائفرکیس کی اِن کیمرہ سماعت کی گئی تھی۔

 

Comments are closed.