علی امین گنڈا پور کے گھر چھاپہ،سیلاب متاثرین کا سامان برآمد کر لیا گیا

اسلام آباد (زورآور نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی امین گنڈاپور کے گھر پر اینٹی کرپشن نے چھاپا مارا اور متاثرین کی امداد کا سامان برآمد کرلیا۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں پی ٹی آئی رہنما کے گھر سے متاثرین کی امداد والے 25 ٹینٹ برآمد ہوئے ہیں، جن میں 17 ٹینٹ یو این ایچ سی آر اور 7 ٹینٹ پی ڈی ایم اے کے ہیں۔اینٹی کرپشن حکام کے مطابق سامان کو غیر قانونی طور پر علی امین نے گھر میں رکھا تھا۔ اس حوالے سے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ٹینٹ ذاتی ملکیت ہیں اور میں نے بازار سے خریدے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس ریکارڈ ہوگا کہ یہ ٹینٹ پی ڈی ایم اے اور وفاقی حکومت نے کس کو جاری کیے تھے۔جب کہ 08 اگست کو سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور کے بھائی فیصل امین نے نگراں وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا کو خط لکھا تھا، خطے میں فیصل امین نے کہا کہ کچھ دن قبل پولیس اور سادہ کپڑے والوں نے بغیر وارنٹ گھر پر چھاپا مارا، گھر میں توڑ پھوڑ کی اور سامان لوٹ کر ٹرکوں میں لے گئے۔فیصل امین گنڈاپور کے مطابق میرے والد اور فیملی کو 6 گھنٹے تک حبس بے جا میں رکھا گیا، میڈیا کو بیان جاری کیا گیا کہ چھاپہ علی امین کی گرفتاری کے لیے مارا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ خط میں کوئی دھمکی نہیں، آئینی ذمے داری اور صاف شفاف الیکشن کا ذکر تھا۔دوسری جانب سانحہ 9 مئی (جناح ہائوس حملہ) کے مرکزی مقدمے کی تفتیش کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے 22رہنماں سمیت 282 ملزمان کو اشتہاری قرار دے دیا گیا۔پولیس نے تحریک انصاف کے سابق اراکین قومی و صوبائی اسمبلی سمیت 22 رہنماں کو اشتہاری قرار دیدیا۔تحریک انصاف کے جن رہنمائوں کو اشتہاری قرار دیا گیا ان میں میاں اسلم اقبال، مراد سعید، عندلیب عباس، احمد نیازی، فرخ حبیب، زبیر نیازی، علی امین گنڈا پور اور حماد اظہر سمیت دیگر شامل ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کو مقدمہ نمبر 96/23 میں شامل تفتیش ہونے کے لئے بار بار بلایا گیا، طلبی کے نوٹسز کے باوجود ملزمان شامل تفتیش نہیں ہوئے، ملزمان کے گھروں، ڈیروں اور دفاتر پر بھی چھاپے مارے گئے۔ پولیس نے مزید بتایا کہ عدالت سے احکامات لیکر ملزمان کو اشتہاری قرار دیا گیا، مجموعی طور پر 282 مفرور ملزمان کو اشتہاری قرار دلوایا گیا ہے۔

 

Comments are closed.