اسلام آباد (زورآور نیوز) پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ،چیف جسٹس پاکستان نے آج ہی کیس کی سماعت مکمل کرنے کا عندیہ دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف درخواستوں پر براہِ راست سماعت جاری ہے،چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں فل کورٹ سماعت کر رہا ہے۔ وکیل اکرام چوہدری نے عدالت کے روبرو دلائل دئیے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کو مخصوص شخص کیلئے بنایا گیا،ایکٹ کا سکیشن 5 نظر ثانی میں اپیل سے متعلق ہے۔
سیکشن 3 آئین اور سپریم کورٹ رولز سے متصادم ہے،پارلیمان نے اختیارات کی آئینی تقسیم کی خلاف ورزی کی۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے ریمارکس دئیے کہ اس قانون کا اثر چیف جسٹس اور سئنیر ججز پر ہوتا ہے،اس کا اثر آنے والے چیف جسٹس پر بھی ہو گا۔ہم اچھی طرح اس کیس کو سننا چاہتے ہیں،ایک کیس کو لیکر نہیں بیٹھ سکتے۔ چیف جسٹس نے قرار دیا کہ کوشش ہو گی آج کیس کا اختتام کر لیں،ہمارے پاس اور بھی بہت سارے مقدمات ہیں۔شنوائی کا مطلب یہ نہیں کہ بحث کرتے جائیں،کیس کرنے کا شوق ہے لیکن درخواست گزار عدالت میں نہیں۔ وکیل اکرام چوہدری نے کہا کہ کوئی بھی آئینی ترمیم دو تہائی اکثریت سے ہی لائی جا سکتی ہے،اس قانون سازی کا مقصد پارلیمنٹ کا اپنے مقررہ حدود سے بڑھنا ہے۔ اس قانون کو خاص وجہ سے بنایا گیا۔ سابق وزیراعظم چاہتے تھے چیف جسٹس کو پارلیمنٹ میں طلب کیا جائے۔ چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دئیے کہ ایسی بات بالکل نہ کریں،جس سے متعلق بات کر رہے ہیں انہیں آپ نے فریق ہی نہیں بنایا گیا۔ عدالت کو سیاسی تقریر کیلئے استعمال نہ کریں،پارلیمنٹ قانون سازی کر سکتی تھی یا نہیں اس بحث میں نہیں جانا چاہیے۔
Comments are closed.