راولاکوٹ۔( آ صف اشرف ) جامعہ پونچھ کے معذور ملازم اعجاز احمد کے اہلِ خانہ کو گھر سمیت زندہ جلانے کی کوشش ناکام ۔*
تفصیلات کے مطابق سنگولہ کے رہاٸشی جامعہ پونچھ کے ملازم اعجاز نے کہاہے کہ وہ پولیو کی وجہ سے ٹانگوں سے محروم ہیں اور جامعہ پونچھ ملازم ہیں اور گھر کے واحد کفیل ہیں اس سے پہلے ان کے پولیس اہل کار بھائی کی بھی دوران ملازمت پراسرار موت ہوئی تھی ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ دنوں عدالت راولاکوٹ سے حکم امتناعی ختم ہونے کے بعد میرے اہلِ خانہ گھاس کٹاٸی میں مصروف تھے کہ پڑوسیوں اشفاق، شعیب اشفاق، زوہیب اشفاق، عبدالرشید، ارشاد، شفاعت وغیرہ اپنے دیگر رشتہ داروں اور گھر کی عورتوں کو اگٹھا کر کے اور مسلح ہو کر میرے گھر پر حملہ آور ہو گٸے بعد ازاں آس پاس بکھرے ہوٸے گھاس کو آگ لگا دی جس نے چند لمحوں میں گھرسمیت پورے گھرانے کو لپیٹ میں لے لیا۔ اہلِ محلہ نے جمع ہو کر بڑی مشکل سے آگ پر قابو پایا اور گھرانے کو بڑی تباہی سے بچا لیا۔واضح رہے کہ ایک دن قبل بروز اتوار بھی یہ شرپسند عناصر مسلح ہو کر اور راستہ روک کر میرے گھرانے پر ہلاکت جان کی نیت سے حملہ آور ہوۓ تھے اور پتھراٶ کر کے مکان کو شدید نقصان پہنچایا جس کی درخواست لے کر میں راولاکوٹ تھانہ میں گیا مگر پولیس نے روایتی ٹال مٹول سے کام لیا اور بروز سموار دورانِ ڈیوٹی گھر سے آگ لگا کر گھر سمیت زندہ جلانے کی کوشش کرنے کی اطلاع دی گٸی۔ جس پر میں نے ایس ایس پی پونچھ کو کاررواٸی کے لیے درخواست دے دی ہے۔ علاقے میں خبر پھیلنے پر سخت خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔ ان کا دعویٰ تھا کہ چند سال قبل میرے جواں سال بھاٸی پولیس کانسٹیبل شہبازکو بھی ان شرپسند عناصر نے کچھ پولیس اہلکاران کے ذریعے ایک پلاننگ کے ساتھ قتل کروا دیا تھا جس کے قاتل تاحال گرفتار نہ ہو سکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کےاب والد محترم کی وفات کے بعد جملہ ملزمان ہماری زمین ہتھیانے کے درپے ہو چکے ہیں اور ہمیں کٸی مقدمات میں بھی الجھا رکھا ہے اعجاز نے وزیراعظم آزادکشمیر، چیف جسٹس آزادکشمیر، چیف سیکرٹری اور آٸی جی آزادکشمیر سے نوٹس لینے اور شرپسند عناصر کے خلاف سخت کاررواٸی کرنے کی اپیل کی ہے
Comments are closed.