دھرنا ڈسپلن کمیٹی کے چیئرمین راشد حنیف نے حکومت آزاد کشمیر کو متنبہ کیا ہے…

Kashmir Gilgit Baltistan

راولاکوٹ ( بیورو رپورٹ ) دھرنا ڈسپلن کمیٹی کے چیئرمین راشد حنیف نے حکومت آزاد کشمیر کو متنبہ کیا ہے کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے ساتھ حکومت آزادکشمیر نے کوئی دھوکا کیا تو اس کو ہماری لاشوں سے گزرنا ہوگاپورے آزا د کشمیر سمیت راولاکوٹ شہر میں دونوں دھرنے ہمارے ہیں دھرنے والوں میں کوئی اختلاف نہیں ہم ایک ہیں ہمارا مقصد بھی ایک ہے ازاد کشمیر میں سات ماہ سے جاری تحریک کے باوجود بجلی بلز سے ٹیکسز ہٹانے کے بجائے روزانہ دس گھنٹے کی لورڈشیڈنگ جبر اور سازش ہے ہائی کورٹ عدالت راولاکوٹ کے مین گیٹ پر دھرنا میں ایک مرتبہ پھر بجلی بلز نظر آتش کرکے ہم نے باور کرایا کہ کوئی تحریک ہائی جیک نہیں کر سکتا آزاد کشمیر میں گلگت بلتستان جتنی قیمت پر آٹا اور بجلی صارفین کو فراہم کرنے اور حکومتی مراعات ختم کرنے سات ماہ سے جاری تحریک پر ڈیڈلاک کے بعد اٹھائیس دسمبر کو بجلی بلز سرعام نظر آتش کرکے ہم اس تسلسل کو زندہ کیے جو کہیں ماہ پہلے عوامی ایکشن کمیٹی نے کیے دھرنا ڈسپلن کمیٹی کے چیئرمین راشد حنیف نے مشاورتی اجلاس کے بعد میڈیا کو جاری بیان میں کیا اور الزام عائد کیا کہ انوار الحق چودھری کی حکومت عوام کی تحریک پر چارٹرڈ آف ڈیمانڈ پر عمل کے بجائے الٹا دس گھنٹے روزانہ لورڈشیڈنگ شروع کر کے لوگوں کے جزبات سے کھیل رہی ہے راولاکوٹ محکمہ برقیات کے زمہ دار شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بن گئے ہیں لورڈشیڈنگ کے ساتھ بارہ سو روپیہ میں خریدے ناقص میٹر چھ ہزار کے حساب سے بینک میں رقم جمع کروانے کے بجائے برقیات دفتر میں نقد رقم لیکر فروخت کرنے کا غیر قانونی دھندہ شروع کر دیا گیا عوام کے ان مسائل کو حل کرنے سنجیدہ نہیں لہزا سخت گیر احتجاج سے ہٹ کر راستہ نہیں رہا آزاد کشمیر کے لوگوں کی مانگ ہے کہ آزاد کشمیر سے اس وقت پانی کے ساتھ چونتیس سو میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے جس پر نوے پیسہ فی یونٹ سے دوروپیہ سات پیسہ فی یونٹ اخراجات آرہے ہیں یہی بجلی ساٹھ روپیہ یونٹ تک واپس ہمیں دی جا رہی ہے اور واپڈا کو آزاد کشمیر حکومت دو روپیہ انسٹھ پیسہ فی یونٹ ہی ادائیگی کی جاتی ہے سارا منافع آزاد کشمیر کی بیوروکریسی اور حکومت اپنی عیاشیوں پر خرچ کرتی ہیں گلگت بلتستان کی طرح پیداواری لاگت پر بجلی مہیاء کی جائے اور گلگت بلتستان کی طرح آٹا بھی دیا جائے اس کے ساتھ ٹیکسوں سے حکومت ججز کی عیاشی ختم کی جائے واضع رہے کہ ہر ماہ کی تیس تاریخ کو راولاکوٹ اور گرد و نواح میں بجلی بلز نظر آتش کیے جاتے ہیں موسم خرابی کے باعث اب کی بار اٹھائیس دسمبر کو بلز نظر آتش کیے بجلی بلز نظر آتش کرنے کی شروعات اسی احاطہ عدالت کے گیٹ پر لگے دھرنا کے شرکا نے تحریک کے ایک سو روزپورے ہونے عدالت گیٹ سے سپلائی بازار کی طرف ریلی نکال کر سولہ اگست کو پہلی مرتبہ بل جلا کر کی تھی اب خواتین اور بچوں نے سرعام بلز نظر آتش کرنے شروع کر رکھے ہیں

Comments are closed.