سی ائی اے پولیس کی جانب سے پاک رینجرز کے احکامات کی کھلم کھلا خلاف ورزی

شعبہ سی آئی اے (OCU) پولیس بڑے پیمانہ پر منشیات کے کاروبار پکڑے جانے والے ملزمان کو بغیر کسی امد واروانگی رپورٹ کے تفتیش کے بہانہ لے جاتے اور بھاری مقدار میں رشوت لے کر چھوڑتے رہے ہیں، ایس ایچ او ہڈیارہ خالد خان
یاد رہے کہ لاہور پولیس کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سی ائی اے پولیس کے عرصہ دراز سے جاری تباہ کن کارناموں اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے کروڑوں روپے وصولیاں اور تھانہ جات میں موجود اور تھانہ جات میں موجود مہتمم حضرات کو بلیک میل کرنے جیسے گھناؤنے کھیل سے کسی پولیس اہلکار نے پردہ چاک کیا ہے ،

لاہور (انویسٹیگیٹو رپورٹر)ایس ایچ او خالد نے بیان میں مزید بتایا کہ سی سی پی او لاہور ،ڈی ائی جی اپریشنز اور ایس پی کینٹ کہ احکامات برائے انسداد منشیات کی پیروی کرتے ہوئے ریکارڈ مقدمات درج کیے گئے ہیں جب کہ بارڈر پر موجود بڑے مگر مچھوں پر منشیات فروشی کی لا تعداد کاروائیاں بھی عمل میں لائی گئی تمام تر عوامل کو مد نظر رکھتے ہوئے لمحہ فکریہ بڑا سوالیہ نشان سامنے ایا ،منشیات فروشی میں ملوث بڑے نامور مگرمچھ اپنا تمام تر اثر و رسوخ اور طاقت استعمال کرنے میں کامیاب رہتے ہیں اور باقی ماندہ کسر سی ائی اے پولیس کی جانب سے پوری کر دی جاتی ہے جب کہ کام کرنے والے ایماندار افسران کے خلاف سازشیں اور من گھڑت و بے بنیاد قسم کی خبروں کی تشہیر مہم کا اغاز کر دیا جاتا ہے اور منظم نیٹ ورک کے ذریعے بے ضمیر صحافی نما دلالوں کو الہ کار بنا کر سازشیں شروع کر دی جاتی ہیں ۔

Comments are closed.