مسلمانوں میں فرقہ واریت آج عروج پر ہے۔ نبی کریم ؐ اسی فرقہ بندی کا ذکر اور پیشین گوئی آج سے سینکڑوں سال پہلے کرگئے تھے۔ حیرا ن کن اَمر یہ ہے کہ ہر اک فرقہ کے مسلمان ایک بات تواتر سے کرنے لگ گئے ہیں کہ حضرت امام مہدی ؒ کا ظہور انتہائی قریب ہے یا وہ اس دنیا میں آچکے ہیں، بس ظاہر ہونا باقی ہے۔ دنیاکی عمر جب مکمل ہونے والی ہوگی تو مسیحا زمین پر اُتریں گے، اس بات کا یقین یہودو نصاریٰ کو بھی ہے اور مسلمانوں کا بھی کامل ایمان ہے کہ حضرت مہدی ؒ کی آمدکے بعد اسلام کی خوشبو گلی گلی پھیل جائے گی اور دنیا امن کا گہوارہ بن جائے گی۔ غیر مسلم تو دجال کو اپنا نجات دہندہ گردان رہے ہیں لیکن قرآن و احادیث کی روشنی میں حضرت امام مہدی ؒ ہی دنیا کا امن و اپس لانے میں کامران و کامیاب ہوں گے اور اللہ الزوجل کے دین کو گھر گھر تک پہنچائیں گے اور امن کی صورتحال ایسی ہوگی کہ ایک گھاٹ پر بھیڑ یا پانی پی رہا ہوگا تو ساتھ ہی بھیڑ بھی پانی پی رہی ہوگی بلاخوف و خطر۔ اسے بالکل ڈر نہیں ہوگا کہ کوئی خونخوار جانور اُس کی جان لے گا یا اسے (بھیڑ) چیر پھاڑ دے گا۔
امن کے نظریہ مہدی ؒ کے مطابق تو موجودہ حالات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ابھی دور دور تک کسی مسیحا کی آمد کا کوئی امکان نہیں۔ جس طرح انسان انسان کا خون پی رہا ہے، اک دوسرے کی گردنیں کاٹ رہا ہے، اک دوسرے کی خوشیاں برباد کرنے پر تلا ہوا ہے، ایک دوسرے کے وسائل پر قبضہ کرنے کی لڑائیاں لڑرہا ہے اور ایک دوسرے کو تباہ و برباد کرنے کے لئے تباہ کن ہتھیار بنا چکا ہے، کہیں سے اور کسی طرف سے بھی امن اور سکون کا داعی نہیں لگتا۔آج دنیا بھر میں جس طرف نظر جاتی ہے بس جنگ و جدل کا میدان گرم ہے اور ہر لڑائی کا نظریہ بڑھائی حاصل کرنا اور دوسروں پر مسلط ہونے کا تصور ہے۔ لالچ اور حرص میں انسان اندھادھند اپنے سے کمزور کو کچل رہا ہے اور اپنی بھوک مٹانے کے لئے لوٹ مار کے ساتھ دوسروں کی جان کابھی دشمن ہوگیا ہے جس کا ذکر سورۃ الکہف میں بھی ملتا ہے کہ ”اور انسان سب سے زیادہ جھگڑالو ہے“۔
انسانی انتشار دنیا کے کونے کونے میں پھیلا ہوا ہے اور اس انتشار سے ملک پاکستان بھی محفوظ نہیں۔ خصوصاً پاکستان کے صوبہ بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں جاری دہشت گردی اپنی انتہا پر ہے۔ آئے روز معصوم لوگوں کو وحشت کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور علیحدگی کی آوازیں بلند کی جارہی ہیں۔ تمام بربریت کے پیچھے جو غیر منطقی جواز ہے وہ قدرتی وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم کو بنا رکھا ہے۔ عین ممکن ہے کہ تقسیم کا عمل منصفانہ نہ ہولیکن اس غلط یا متعصبانہ تقسیم کو جواز بنا کر معصوم، عام لوگوں کی جان لینا، غریبوں کو مزدوری کرتے ہوئے چن چن کر گولیو ں سے بھون دینا کہاں کا انصاف اور انسانیت ہے اور کوئی اس وحشیانہ و بیہمانہ وارداتو ں کو کس زاویہ سے صحیح ثابت کرسکتا ہے۔ یہ انتہائی ظلم ہے اور انسانیت سوزی کے علاوہ کچھ بھی نہیں اور نہ ہی قابل ِ معافی جرم ہے۔ بلاشبہ ایسے ظالم اور خود غرضی کے خول میں جکڑے وحشی صفت لوگ کسی رعایت کے مستحق نہیں اور انہی کے خلاف اسلامی نظریات کے مطابق اس وقت تک جنگ کرنے کا حکم ہے جب تک یہ خون خوار لوگ ہلاک نہیں ہوجاتے۔
آج جو حالات بلوچی قوم پرست تنظیموں نے اور افغانی بارڈرز کی طرف بسنے والے Militant Groupsنے پاکستان کے اندر پیدا کررکھے ہیں سراسر غیر شرعی و غیر اخلاقی ہیں۔ تمام عسکریت پسند گروہ دشمنان ِ اسلام اور دشمنان ِپاکستان کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں اور بظاہر مسلمانیت کا لبادہ اوڑھ کر قتل و غارت کے مرتکب ہوچکے ہیں۔ حقیقت بھی کچھ اس کے برعکس نہیں کیونکہ کوئی مسلمان کسی دوسرے مسلمان کا قتل وحشیانہ طریقے سے نہیں کرسکتا۔ ان ظالموں کو اللہ اور رسول ؐ کے واسطے بھی دیئے گئے اور مقتولین نے اپنے بچوں کے واسطے بھی دیئے لیکن وحشی سوچوں میں ڈوبے ظالموں نے کسی کی نہ سنی اور بس بہیمانہ طرز عمل اپنائے رکھا۔ ان ظالموں کا مؤقف یہ ہے کہ ان کا حق انہیں نہیں مل رہا تو سب سے پہلے یہ اپنے ہی بڑے بوڑھوں کا احتساب کیوں نہیں کرتے جو کھربوں کی جائیدادیں سمیٹ کے بیٹھے ہیں اور وفاق سے بھی اربوں روپے بٹورنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتے۔ یہ حقیقت بھی جھٹلائی نہیں جاسکتی کہ اہل ِ اقتدار میں بھی وہی لوگ بیٹھے ہیں جو مالی و سائل کی بانٹ اپنے اقتدار کی طوالت کے مطابق کرکے عام شخص کی گردن پہ پاؤں رکھتے ہیں جس سے محرومیوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوچکا ہے لیکن سوال پھر وہی ہے کہ چاروں طرف موجود عام غریب اور مزدور آدمی ہی کیوں مارا جارہا ہے۔ خدارا حرص اور نفرت کی دیواروں میں غریب مزدور کو چننے کی بجائے، ظلم و جور کی اینٹوں سے محل بنانے والوں کا احتساب کیاجائے اور مزدور کی حلال مزدوری کا حق محفوظ رکھاجائے۔ اسی میں ہم سب کی نجات پنہاں ہے ورنہ حضرت امام مہدی ؒ کی آمد(جلد یا بدیر) اٹل حقیقت ہے اور اُن کی آمد کے بعد ظلم اور ظالموں کے خلاف فیصلہ کن جنگ ہوگی۔
Trending
- ڈیرہ اسمٰعیل خان ،دہشتگردوں کا پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ، جوابی کارروائی میں 3 دہشتگرد ہلاک
- لاہور پولیس کی کامیاب کارروائی ، قتل میں ملوث پانچ ملزمان کو گرفتار
- وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی اور وزیر مملکت طلال چوہدری کا فیض آباد کا دورہ ، سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا
- پاکستان کا غزہ جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم: مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے لیے اہم سنگ میل
- پنجاب میں آٹزم کا شکار غریب بچوں کو مفت تھراپی اورتعلیم دینے کا فیصلہ
- ٹی ایل پی کارکنان کو روکنا کوئی مسئلہ نہیں ، طاقت کم از کم استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ، طلال چوہدری
- غزہ میں جنگ بندی معاہدہ باضابطہ نافذ: اسرائیلی فوج کا جزوی انخلا اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی
- ٹرمپ کا خواب چکنا چور! امن کا نوبل انعام وینزویلا کی ماریہ کورینا کے نام
- آر ڈی اے کے مالی فراڈ میں 01 ارب 94 کروڑ کی بے ضابطگیاں، مرحوم ڈائریکٹر فنانس کے بھائیوں کے خلاف نیب ریفرنس
- جب دودھ پیدا کرنا خسارے کا کاروبار بن جائے : یہ انصاف نہیں، معاشی قتل ہے
Comments are closed.