موسم گرما 2026 تک پاکستان کے پاس دنیا کے چار جدید ترین فضائی جنگی نظام ہوں گے
اسلام آباد
شمشاد مانگٹ
موسم گرما 2026 تک پاکستان کے پاس دنیا کے چار جدید ترین فضائی جنگی نظام ہوں گے جن کی تفصیلات درج ذیل ہے
جے-35 اے : آسمانوں کا قاتل۔ پانچویں نسل کا لڑاکا طیارہ جو دنیا کی سب سے جدید ترین اسٹیلتھ ، ڈیٹا فیصلہ سازی، نیٹ ورک انضمام، اور انٹیلیجنس صلاحیتوں سے لیس ہے۔ یہ اپنے اردگرد 1200 کلومیٹر سے زیادہ کے دائرے میں کسی بھی چیز کو بغیر دیکھے خود دیکھ سکتا ہے اور شکار کرسکتا ہے۔
پی ایل-17 ایئر ٹو ایئر میزائل : وہ ہلاکت خیز وار جو نظر بھی نہیں آتا۔ ایک ایکٹو ریڈار گائیڈڈ بیونڈ وژوئل رینج (بی وی آر) میزائل۔ دوہری پلس راکٹ موٹر سے چلنے والا، جس کی رفتار میک 4 سے بھی زیادہ اور رینج 400 کلومیٹر سے زائد ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہ اپنے پر سمیٹ کر جے-35 اے کے ہتھیاروں والے خانے میں چھپ سکتا ہے تاکہ طیارے کی اسٹیلتھ برقرار رہے!
کے جے-500 : دنیا کا ایک جدید ترین فضائی وارننگ سسٹم۔ یہ کئی فضائی اور زمینی اہداف کو طویل فاصلے (تقریباً 5700 کلومیٹر) سے شناخت اور ٹریک کر سکتا ہے، اور ساتھ ہی دوست طیاروں کے ساتھ ہم آہنگ ہو کر ان کے میزائلوں کی رہنمائی کر کے پیچیدہ حملے مکمل کرواتا ہے۔
ہریکین 3000 : ڈرون شکن ہتھیار۔ دنیا کا سب سے جدید ہائی-پاور مائیکروویو (ایچ پی ایم ) ویپن سسٹم۔ یہ طاقتور مائیکروویو توانائی کی لہریں بھیجتا ہے جو ڈرونز کے الیکٹرانک نظام کو نشانہ بنا کر انہیں ناکارہ یا تباہ کر دیتی ہیں۔ ایک ہی کثیر پلس حملے میں پورے ڈرون جھنڈ کو ختم کر سکتا ہے! فضائی دفاعی تنصیبات کے تحفظ کے لیے 3 کلومیٹر کی رینج کے ساتھ بہترین ہتھیار!
پاکستان نے جارحیت کے خلاف شاندار مزاحمت اور صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے، اور تاریخ کی سب سے بڑی بیونڈ وژوئل رینج فضائی جنگ جیت کر دکھایا ہے۔ اگلی گرمیوں تک ہم ان شاء اللہ اور بھی زیادہ خطرناک ہوں گے۔
Comments are closed.