خاندانی تنازع میں گرفتار دو سالہ بچے کی ضمانت منظور، پولیس اہلکار کیخلاف انکوائری کا حکم

خاندانی تنازع میں گرفتار دو سالہ بچے کی ضمانت منظور، پولیس اہلکار کیخلاف انکوائری کا حکم

مظفرآباد

ولی الرحمن

پولیس نے ان افراد کو گرفتار کر کے حوالات میں بند کر دیا، جنہوں نے بعد ازاں عدالت میں پیش ہو کر عبوری ضمانت حاصل کی۔ ایڈیشنل سیشن جج مظفرآباد کی عدالت نے 90 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض دو سالہ فرقان اور دیگر افراد کو عبوری ضمانت دے دی۔

گرفتار افراد نے عبوری ضمانت کے بعد ایس ایس پی مظفرآباد ریاض بخاری کے دفتر جا کر تھانہ صدر کے انچارج کے خلاف شکایت درج کرائی کہ دو سالہ معصوم بچے پر بھی مقدمہ درج کیا گیا اور گرفتار کیا گیا، جب کہ اصل مظلوم فریق کو نظر انداز کر دیا گیا۔

ایس ایس پی مظفرآباد نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایس پی پرویز حمید مغل کو انکوائری آفیسر مقرر کر دیا ہے۔

انکوائری افسر نے شکایت کی سماعت کی اور مقدمہ کی فائل سمیت انچارج تھانہ صدر کو آج طلب کر لیا ہے۔

خاندانی تنازع کی اس سنگین نوعیت پر قانونی اور انسانی حقوق کے حلقے بھی تشویش کا اظہار کر رہے ہیں، کیونکہ دو سالہ بچے کو ایف آئی آر میں نامزد کرنا ایک حیرت انگیز اور ناقابلِ فہم عمل ہے، جس پر ہر باشعور فرد سوچنے پر مجبور ہے۔

Comments are closed.