راولپنڈی ، شہریوں کو خواتین کے ذریعے ہنی ٹریپ کرکے بھاری رقوم ہتھیانے والے منظم گروہ کا انکشاف
گینگ کا سربراہ سب انسپکٹر اظہر گوندل اور وکیل گرفتار
راولپنڈی
شمشاد مانگٹ
راولپنڈی میں ہنی ٹریپ کے ذریعے مبینہ طور پر لوگوں کے خلاف مقدمات درج کروا کے بھاری رقوم ہتھیانے والے 8 رکنی منظم گروہ کا انکشاف ہوا ہے ، گروہ میں شامل پولیس افسران اور سرکاری وکیل کے علاوہ سابق پولیس اہلکار اور جعلی وکیل اپنے گروہ کی معاونت اور اس کے لئے سہولت کار کا کردار ادا کرکے اپنا حصہ وصول کرتے تھے ۔
گینگ کا پردہ چاک ہونے پر پولیس نے متعدد دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے ۔
گزشتہ روز تھانہ ائیرپورٹ پولیس نے اسسٹنٹ سب انسپکٹر احسان اللہ کی مدعیت میں تعزیرات پاکستان کی دفعات 506، 384، 419، 420، 468، 471، 182، 211، 201، 109 اور 186 کے علاوہ اینٹی ریپ (انوسٹی گیشن اینڈ ٹرائل) ایکٹ 2021 کی سیکشن 22 اور پولیس آرڈر 2002 کی سیکشن 155 سی کے تحت درج مقدمہ میں محمد نوشیروان عرف نیازی، افضال بخاری عرف ظل شاہ، راجہ قیصر محمود، راشد علی عباسی، سب انسپکٹر اظہر اقبال گوندل، سابق پولیس کانسٹیبل محسن گوندل، سرکاری وکیل ندیم سلطانی اور جعلی وکیل علی گوندل ایڈووکیٹ عرف نواز گوندل عرف سرفراز عرف قیصر رانجھا پر مشتمل 8 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے ۔
مقدمہ کے متن کے مطابق مختلف لڑکیوں کے ذریعے مختلف اوقات میں مختلف لوگوں کو ہنی ٹریپ میں پھنسا کر بھاری رقوم لی جاتی رہیں ۔
گینگ کے سربراہ نوشیروان عرف نیازی نے درجنوں مقدمات کا انکشاف کیا ہے گینگ کے رکن علی گوندل اور راشد علی عباسی مختلف غیر متعلقہ عورتوں کے شناختی کارڈ کی کاپیاں حاصل کر کے ان پر اپنے گینگ کی مختلف لڑکیوں کی تصاویر لگا کر ہنی ٹریپ کے مقدمات درج کرواتے ، پھر اس لڑکی کا میڈیکل اور ڈی این اے کروا کے ہنی ٹریپ کے ملزمان سے بھاری رقوم حاصل کر کے عدالتوں میں صلح کر لیتے ۔
یہ گینگ مختلف لڑکیوں کے نام تبدیل کر کے مختلف اضلاع میں مدعیہ ظاہر کرکے مقدمات درج کرواتا جس کا انکشاف راولپنڈی کے تھانہ چکلالہ کے سال 2024 کے مقدمہ نمبر 1065 میں اس وقت ہوا ، جب متاثرہ/ مدعیہ مسماۃ (ن ک) کے بھجوائے گئے نمونے سال 2023 کے تھانہ سٹی ضلع اٹک کے مقدمہ نمبر 622 میں مسماۃ (ث) کے بھجوائے گئے نمونوں سے میچ کر گئے اور پی ایف ایس اے نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ یا تو یہ دونوں جڑواں ہیں یا ایک ہی لڑکی نام تبدیل کرکے ڈی این اے کروا رہی ہے ۔
اسی طرح یہ انکشاف بھی سامنے آیا اس گینگ کا پولیس افسران اور سرکاری وکیل سے بھی مسلسل رابطہ تھا اور وہ بھی گینگ میں شامل تھے جو ہنی ٹریپ سے حاصل شدہ رقم سے حصہ وصول کرتے تھے ۔
اس طرح سب انسپکٹر اظہر اقبال گوندل اور سرکاری وکیل ندیم سلطانی اس گینگ کے رکن کے طور پر گینگ کو تھانوں اور کچہری میں معاونت اور سہولت کاری کرتے ہیں ۔
مقدمہ میں کہا گیا ہے کہ اس دوران گینگ کا سربراہ نوشیروان عرف نیازی اور افضال بخاری عرف ظل شاہ اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ تھانہ سوہاوہ جہلم کے مقدمہ نمبر 12/25 میں گرفتار ہو گئے ، جس وجہ سے جعلی شناختی کارڈ کی حامل فرضی لڑکیاں عدالت میں پیش نہ ہو سکیں اور عدالتی حکم پر پولیس اصل لڑکیوں تک پہنچ گئی ، جس سے اس منظم گینگ کی ہنی ٹریپ کاروائیوں کا راز کھل گیا اور یہ بات سامنے آئی کہ گینگ کے اراکین اور سہولت کاروں نے تھانہ ائیرپورٹ میں مقدمہ نمبر 1065/24، 1259/24 اور 1301/24، تھانہ صادق آباد میں مقدمہ نمبر 516/16 اور تھانہ اے ڈویژن شیخوپورہ کے مقدمہ نمبر 1829/23 کے علاوہ تھانہ مندرہ، گوجرخان، صدر واہ اور راولپنڈی میں ہنی ٹریپ کے مقدمات درج کروا کے کثیر رقوم وصول کیں ۔
مقدمہ میں کہا گیا ہے کہ انکوائری کی روشنی میں مذکورہ ملزمان نے باہمی سازش کے تحت عورتوں کو ناجائز دھندے میں ملوث کر کے ، جھوٹی معلومات فراہم کر کے قانون کو حرکت میں لا کر خود کو سزا سے بچانے کے لئے اپنے خلاف قانونی عزائم کو چھپا کر تلبیس شخصی کا ارتکاب کر کے دھوکہ دہی سے اور ڈرا دھمکا کر مختلف لوگوں سے مختلف اوقات میں کثیر رقوم ہتھیا کر فریب کی نیت سے مختلف لوگوں کے شناختی کارڈ کی کاپیوں پر تصویراورنام تبدیل کر کے زنا کاری بارے جھوٹی معلومات پہنچا کر اور جھوٹے مقدمات درج کروا کے متعدد جرائم کا ارتکاب کیا ہے ۔
ہنی ٹریپ کے ذریعے شہریوں کو پھانس کر بھاری رقوم وصول کرنے والے گینگ میں شامل سب انسپکٹر اظہر گوندل اور سرکاری وکیل کوگرفتار کر لیاگیا ۔
Comments are closed.