اسرائیل اور ایران جنگ بندی پر متفق ، ٹرمپ کا دعویٰ

اسرائیل اور ایران جنگ بندی پر متفق ، ٹرمپ کا دعویٰ

واشنگٹن

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 24 جون 2025ء) یہ اعلان ٹرمپ کی جانب سے قطر میں امریکی فضائی اڈے پر ایران کے محدود حملے کی پیشگی اطلاع دینے پر تہران کا شکریہ ادا کرنے کے بعد سامنے آیا ہے ۔

پیر کے روز کیے گئے ایرانی حملے ہفتے کے آخر میں ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کا جواب تھے ۔

ایران پر امریکی حملے، کون سا ملک کس کے ساتھ کھڑا ہے؟

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر اسرائیل اور ایران کے درمیان ‘مکمل جنگ بندی‘ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی کا آغاز ’ اب سے تقریبا چھ گھنٹے بعد ‘ ہو جائے گا جب ہر ملک اپنی فوجی کارروائیاں ’ختم‘ کر دیں گے۔

ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر لکھا کہ ‘سب کو مبارک ہو! جنگ باضابطہ طور پر ختم ہو جائے گی ۔

ٹرمپ نے کہا، “سرکاری طور پر، ایران جنگ بندی کا آغاز کرے گا اور، 12 ویں گھنٹے پر، اسرائیل جنگ بندی کا آغاز کرے گا اور، 24 ویں گھنٹے پر، 12 دن کی جنگ کے باضابطہ اختتام کو دنیا سلام کرے گی ۔”

صدر ٹرمپ نے فائر بندی کا اعلان کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ‘اس مفروضے پر کہ سب کچھ ویسے ہی کام کرنا چاہیے، جو وہ کرے گا، میں دونوں ممالک کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں ۔

ٹرمپ نے کہا کہ ‘یہ ایک ایسی جنگ ہے جو سالوں تک جاری رہ سکتی تھی اور پورے مشرق وسطیٰ کو تباہ کر سکتی تھی لیکن ایسا نہیں ہوا اور کبھی نہیں ہو گا ۔

اسرائیل اور ایران دونوں نے ابھی تک فائر بندی کے معاہدے کی تصدیق نہیں کی ہے ۔

Comments are closed.