بھارتی فورسز کا نوجوان کو جوتوں کے ہار پہنا کرگاڑی پر پریڈ

بھارتی فورسز کا نوجوان کو جوتوں کے ہار پہنا کرگاڑی پر پریڈ

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ شخص وادی کشمیر کا رہائشی تھا اور بھارتی فورسز نے دعویٰ کیا کہ وہ بدنام زمانہ مجرم ہے۔

مذکورہ شخص کو بھارتی سکیورٹی فورسز نے جوتوں کے ہار پہنا کراورفورسز کی گاڑی پر بٹھاکر جموں شہر کے وسط میں واقع ہسپتال کے باہرسڑکوں پر پریڈ کروائی۔

بھارتی افسر نے دعویٰ کیا کہ اس شخص نے چند روز قبل ایک شخص کو لوٹا تھا،رواں ماہ جموں شہر میں یہ اس طرح کادوسرا واقعہ ہے جب کسی شخص کو اس طرح کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔

اس سے قبل 11جون کو جموں کے مضافات میں واقع گنگیال چوک میں فائرنگ کے ایک واقعے میں ملوث تین افراد کو پکڑ کر پولیس اسٹیشن لے جانے کے بعد عوام کے سامنے ان کی پٹائی کی گئی تھی۔

دریں اثناء انسانی حقوق کے کارکنوں اور سول سوسائٹی کے ارکان نے بھارتی پولیس کی کارروائی کو غیر پیشہ ورانہ اور غیر مہذب قرار دیتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنایا اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیاہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی پولیس قانون کی محافظ بننے کے بجائے ایک گینگ کی طرح برتائو کررہی ہے۔

یاد رہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فورسز کئی مواقع پر اس طرح انسانیت کی تذلیل کرچکی ہے اوراپنی ہی عدالتیں لگا کر نوجوانوں کو ذلیل ورسوا کرچکی ہے۔

قبل ازیں 2017 میں بھی ایک ویڈیووائرل ہوئی تھی جس میں کشمیری نوجوان کو جیپ کے بونٹ پرباندھ کر بڈگام کی گلیوں میں گھمایا گیا تھا۔

کشمیری نوجوان فاروق ڈار نے اس وقت میڈیا کو بتایا تھا کہ اسے فوجی اہلکاروں نے موٹر سائیکل سے اتارا اور جیپ کے بونٹ کے سامنے باندھااورکئی گھنٹوں تک گھماتے رہے۔

بھارتی حکومت نے ایسا کرنے والے فوجی افسر کیخلاف کارروائی کے بجائے اسے اعزاز سے نوازا تھا۔

بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ وادی میں اس طرح کے مظالم ہیں اور ماروائے عدالت قتل بھی کئے جا چکے ہیں اور چوری کے الزام میں ایسا دنیا میں شاید کہیں نہیں ہوتا لیکن مقبوضہ کشمیر میں قانون وانصاف نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔

Comments are closed.