کامسیٹس یونیورسٹی میں 544 غیر قانونی بھرتیاں، اہم عہدے خالی، پی اے سی کی ذیلی کمیٹی کا سخت نوٹس

کامسیٹس یونیورسٹی میں 544 غیر قانونی بھرتیاں، اہم عہدے خالی، پی اے سی کی ذیلی کمیٹی کا سخت نوٹس

اسلام آباد

شمشاد مانگٹ

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینئر معین عامر پیرزادہ کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد میں ہونے والی 544 غیر قانونی بھرتیوں کا معاملہ زیر بحث آیا۔

اجلاس میں آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ یونیورسٹی نے قوانین کو نظرانداز کرتے ہوئے فیکلٹی ممبران کی بھرتیاں کیں، اور ان میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کی بھی منظوری شامل تھی۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق بھرتیوں کے دوران کسی قسم کا اشتہار جاری نہیں کیا گیا، جس پر کمیٹی کنوینئر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ “جب تک اشتہار نہیں آتا تو لوگوں کو نوکریوں کا کیسے پتہ چلے گا؟ اہل افراد درخواست کیسے دیں گے؟”

کمیٹی رکن خواجہ شیراز حسن نے نشاندہی کی کہ یونیورسٹی میں کئی اہم عہدے طویل عرصے سے خالی ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ کنٹرولر  امتحانات کا عہدہ ایک سال سے خالی ہے ، خزانچی گزشتہ 12 سال سے غیر قانونی طور پر عہدے پر فائز ہے ، ریکٹر کا عہدہ بھی طویل عرصے سے خالی ہے

خواجہ شیراز نے مزید سوال اٹھایا کہ “یونیورسٹی کی سرچ کمیٹی سالوں سے کس بنیاد پر کام کر رہی ہے؟” اور کہا کہ یہ صورتِ حال ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی کارکردگی پر بھی سنجیدہ سوالات اٹھاتی ہے۔

سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “اگر یونیورسٹیوں میں اس طرح کی بے ضابطگیاں ہو رہی ہیں تو ایچ ای سی کیا کر رہا ہے؟”

اجلاس کے اختتام پر کمیٹی نے غیر قانونی بھرتیوں پر تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی کا عندیہ دیا۔ کمیٹی نے واضح ہدایت دی کہ انکوائری مکمل کر کے رپورٹ جلد از جلد کمیٹی کو پیش کی جائے۔

Comments are closed.