اسرائیلی فوج کا دوحہ میں حماس کے رہنماؤں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ، خلیل الحیہ شہید

اسرائیلی فوج کا دوحہ میں حماس کے رہنماؤں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ، خلیل الحیہ شہید

قطر نے اسرائیلی حملوں کی مذمت کی، حملے کو بین الاقوامی خلاف ورزی قرار دیا

دوحہ

اسرائیلی فوج نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس کے سینیئر رہنماؤں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق دوحہ کے قطارا ڈسٹرکٹ میں متعدد دھماکے سنے گئے ہیں، جن کے بعد علاقے میں دھوئیں کے بادل اُڑتے ہوئے نظر آئے۔ گواہان کے مطابق دھماکے کی شدت کے بعد کیٹرنگ ایریا سے اُٹھنے والے دھوئیں کا منظر بہت واضح تھا۔

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ حملے حماس کی قیادت کو نشانہ بنانے کے لیے کیے گئے تھے، جو دوحہ میں مذاکرات کے لیے موجود تھی۔ اسرائیلی حکام کے مطابق یہ حملے حماس کے سینیئر رہنماؤں کو درست طریقے سے نشانہ بنانے کے لیے کیے گئے ہیں، جن میں خلیل الحیہ بھی شامل تھے، جو اس حملے میں شہید ہو گئے۔

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ ان حملوں کا مقصد ان حماس اہلکاروں کو نشانہ بنانا تھا جو 7 اکتوبر کے حملے کی منصوبہ بندی اور اس جنگ کے انتظام و انصرام میں ملوث تھے۔ یہ حملہ اسرائیلی فوج کے مطابق حماس کی قیادت کی ایک اہم کڑی کو کمزور کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔

اسرائیلی حملے میں خلیل الحیہ کی شہادت
حماس کے سینیئر رہنما خلیل الحیہ، جو قطر میں مذاکرات کے لیے موجود تھے، اسرائیلی حملے میں شہید ہو گئے۔ یہ واقعہ دوحہ کے قطارا ڈسٹرکٹ میں پیش آیا، جس کے بعد علاقے میں دہشت اور افرا تفری پھیل گئی۔

قطر نے اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ قطر کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی جارحیت قطر کے عوام اور مقیم افراد کے لیے مسلسل خطرہ بنی ہوئی ہے، اور یہ عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ اسرائیلی رویے کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور خطے کی امن و سلامتی سے کھلواڑ ناقابل برداشت ہے۔

اسرائیلی حکام نے یہ بھی بتایا کہ ان حملوں کے حوالے سے امریکا کو پہلے ہی آگاہ کر دیا گیا تھا اور امریکا نے ان حملوں کی حمایت کی۔

حماس کی قیادت دوحہ میں موجود تھی
یہ بات بھی اہم ہے کہ حماس کی قیادت غزہ میں جنگ بندی کے لیے امریکی تجویز پر غور کرنے کے لیے دوحہ میں جمع ہوئی تھی، جس کے بعد یہ حملے کیے گئے۔

Comments are closed.