جبری گمشدگیوں پر انکوائری کمیشن کی کارکردگی رپورٹ جاری ، 10,618 کیسز میں سے 8,873 نمٹانے کا دعویٰ


جبری گمشدگیوں پر انکوائری کمیشن نے اگست 2025 میں 103 کیسز نمٹائے، 11 نئے کیسز رجسٹر کیے

کمیشن کی کارکردگی ، 10,618 کیسز میں سے 8,873 نمٹانے کا دعویٰ، کے پی رجسٹری ستمبر میں فعال ہونے کا امکان

 

اسلام آباد

شمشاد مانگٹ

جبری گمشدگیوں پر انکوائری کمیشن (سی او آئی ای ڈی ) نے اپنی ماہانہ کارکردگی رپورٹ جاری کردی ہے، جس کے مطابق اگست 2025 کے مہینے میں 103 لاپتا افراد کے کیسز کو نمٹایا گیا ہے جبکہ 11 نئے کیسز رجسٹر کیے گئے ہیں ۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انکوائری کمیشن نے مارچ 2011 سے لے کر اگست 2025 تک کل 10,618 کیسز موصول کیے ہیں، جن میں سے 8,873 کیسز کو حل کر لیا گیا ہے۔ یہ تعداد کل کیسز کا 83.56 فیصد بنتی ہے۔ ان 8,873 کیسز میں سے 6,809 افراد کے ٹھکانے کا سراغ لگایا گیا، جبکہ باقی 1,745 کیسز کی تحقیقات کمیشن کی مختلف رجسٹریوں جیسے اسلام آباد، کراچی، کوئٹہ اور لاہور میں زیر تفتیش ہیں۔

جبری گمشدگیوں پر انکوائری کمیشن کا مقصد لاپتا افراد کے کیسز کی تحقیقات کرنا اور متاثرہ خاندانوں کو انصاف فراہم کرنا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق، کمیشن نے نہ صرف کیسز کی تعداد میں نمایاں کمی کی ہے، بلکہ نئے مقدمات کی رجسٹریشن بھی کی ہے تاکہ اس اہم مسئلے کو مزید حل کیا جا سکے۔

کمیشن کی کے پی رجسٹری کے ستمبر 2025 کے تیسرے ہفتے میں فعال ہونے کا امکان ہے، جس سے پورے ملک میں لاپتا افراد کے کیسز کی تحقیقات میں مزید تیزی آئے گی۔

کمیشن نے ویڈیو لنک کے ذریعے لاپتا افراد کے مقدمات کی سماعت کا آغاز بھی کامیابی سے کیا ہے۔ اس اقدام سے متاثرہ خاندانوں کو اسلام آباد آ کر مقدمات کی سماعت میں وقت اور اخراجات کی بچت ہوگی، جبکہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ معاملات کی تیز تر پیش رفت بھی ممکن ہوگی۔

کمیشن کے چیئرمین جسٹس سید ارشد حسین شاہ نے اس بات پر زور دیا کہ وہ مقدمات کو تیز کرنے کے لیے مختلف تھانوں کا دورہ کر رہے ہیں تاکہ متاثرہ خاندانوں کو انصاف ان کی دہلیز پر فراہم کیا جا سکے۔ ان کے اس عزم سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کمیشن نہ صرف قانونی عمل میں تیزی لانے کی کوشش کر رہا ہے بلکہ اس کا مقصد متاثرین کے لیے عملی انصاف کی فراہمی بھی ہے۔

Comments are closed.