سرکاری اخراجات نصف کر کے وسائل متاثرین پر لگائے جائیں ، نیئر بخاری

سرکاری اخراجات نصف کر کے وسائل متاثرین پر لگائے جائیں ، نیئر بخاری

20 لاکھ بے گھر، فصلیں تباہ؛ پیپلز پارٹی نے حکومت سے فوری عملی اقدامات کا مطالبہ کر دیا

اسلام آباد

شمشاد مانگٹ

پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کے سیکریٹری جنرل سید نیئر حسین بخاری نے کہا ہے کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی تجویز پر فوری عمل کیا جائے اور اقوام متحدہ سمیت عالمی اداروں کو پاکستان میں سیلاب سے پیدا ہونے والی سنگین صورت حال پر متوجہ کیا جائے۔

انہوں نے زور دیا کہ پارلیمانی اور سیاسی جماعتوں پر مشتمل وفود بیرون ملک بھیجے جائیں تاکہ عالمی برادری کو پاکستان کے متاثرہ عوام کی مدد کے لیے متحرک کیا جا سکے۔

نیئر بخاری نے کہا کہ آئینی، سرکاری اور عدالتی ذمہ داران غیر ضروری پروٹوکول ختم کریں اور ٹرانسپورٹ اخراجات میں کمی لائیں تاکہ بچت کی گئی رقوم سیلاب متاثرین پر خرچ ہو سکیں۔ ان کے مطابق کاروبارِ مملکت چلانے کے لیے سرکاری اخراجات میں زیادہ سے زیادہ بچت کے عملی اقدامات کیے جائیں اور تمام ترقیاتی منصوبے روک کر بجٹ کو متاثرین کی بحالی پر لگایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ بچت سے حاصل ہونے والے فنڈز کسانوں اور کاشتکاروں کو مفت بیج اور کھاد فراہم کرنے پر صرف کیے جائیں، جبکہ بڑے صنعتی و کاروباری گروپس، ہاؤسنگ سوسائٹیز، فضائی و زمینی ٹرانسپورٹ کمپنیاں، اسٹاک ایکسچینج اور چیمبرز آف کامرس کو بھی آگے بڑھ کر سیلاب متاثرین کی مدد کرنی چاہیے۔

پیپلز پارٹی رہنما کے مطابق سیلاب سے اب تک تقریباً 2 ہزار دیہات متاثر اور 20 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔ تباہی کے نتیجے میں ملک کے 28 اضلاع میں کھڑی فصلیں برباد ہوئیں، جن میں چاول کی 60 فیصد، کپاس کی 35 فیصد اور گنے کی 30 فیصد فصل مکمل طور پر ختم ہو گئی۔ صرف پنجاب کے ستلج، راوی اور چناب کے علاقوں میں 3,661 مربع کلومیٹر رقبہ زیرِ آب آ گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں 2022 کی طرح بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت متاثرین کو فوری امداد فراہم کریں اور کسانوں کو نئی فصلات کی کاشت کے لیے مفت بیج و کھاد فراہم کریں۔

نیئر بخاری نے اس بات پر زور دیا کہ سیاسی اختلافات کو پسِ پشت ڈال کر وفاقی اور صوبائی حکومتیں یکسو ہو کر متاثرین کی بحالی کے لیے کردار ادا کریں۔ ان کے مطابق موسمیاتی تغیرات سے نمٹنے کے لیے ایک مربوط لائحہ عمل اور طویل المدتی حکمت عملی وقت کی اہم ضرورت ہے۔

Comments are closed.