اسلام آباد ، سسرالیوں کا تشدد ، 7 ماہ کی حاملہ خاتون جاں بحق ، مقدمہ درج

اسلام آباد ، سسرالیوں کے تشدد سے حاملہ خاتون کی ہلاکت ، مقدمہ درج

اسلام آباد

شمشاد مانگٹ

اسلام آباد کے تھانہ کھنہ کی حدود میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں سسرالیوں کے مبینہ تشدد کے نتیجے میں 7 ماہ کی حاملہ خاتون مہوش سردار جاں بحق ہو گئی۔ یہ واقعہ برما ٹاؤن میں پیش آیا، جس کی ایف آئی آر مقتولہ کے بھائی کی مدعیت میں درج کی گئی۔

ایف آئی آر کے مطابق، مقتولہ کی شادی 2017 میں فیضان اقبال سے ہوئی تھی، اور اس کے بعد سے وہ اپنے سسرال والوں کی جانب سے تشدد کا شکار رہی۔ مدعی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مہوش پر اس کے ساس اور شوہر تشدد کرتے تھے، یہاں تک کہ ایک موقع پر مہوش کو اس کے بچوں سے جدا کر کے گھر سے نکال دیا گیا تھا۔

مدعی کا مزید کہنا تھا کہ واقعے والے دن انہیں کال کر کے بتایا گیا کہ مہوش کو کرنٹ لگ گیا ہے اور وہ اسپتال لے کر جا رہے ہیں، تاہم تھوڑی دیر بعد اطلاع دی گئی کہ مہوش جاں بحق ہو چکی ہے۔ مقتولہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تشدد کے واضح نشانات ملے ہیں، جو کہ اس کے ساتھ ہونے والے بدسلوکی کا ثبوت ہیں۔

مہوش کے تین بچے ہیں جن کی عمریں 7 سال، 5 سال اور ڈیڑھ سال ہیں، اور ان بچوں کو والدہ سے جدا کر دیا گیا تھا۔ پولیس نے مقتولہ کے بھائی کی درخواست پر قتل کا مقدمہ درج کر لیا ہے اور تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

تھانہ کھنہ پولیس نے فوری طور پر مقدمہ درج کیا اور تفتیش شروع کر دی ہے، جبکہ مقتولہ کی میت کو اس کے آبائی علاقے مانسہرہ منتقل کر دیا گیا ہے۔

یہ واقعہ پاکستان میں بڑھتے ہوئے خاندانی تشدد اور مردانہ بالا دستی کے مسائل کو اجاگر کرتا ہے، جو اکثر خواتین کو گھریلو تشدد کا شکار بناتے ہیں۔ اس کیس میں بھی ایک حاملہ خاتون کی جان کے بدلے میں اس کے سسرال والوں کی جانب سے انتہائی ظلم و تشدد کا نشانہ بننا اس بات کا عکاس ہے کہ معاشرتی مسائل کی روک تھام اور قانونی کارروائی کی ضرورت کتنی شدید ہو چکی ہے۔

پولیس کی تحقیقات کی تکمیل اور متاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی پر نظر رکھی جائے گی تاکہ ایسی سنگین وارداتوں کو روکا جا سکے اور متاثرہ افراد کے حقوق کا تحفظ کیا جا سکے۔

Comments are closed.