راجستھان ، خاتون نے ذہنی دباؤ اور طعنوں سے تنگ آکر اپنی تین سالہ بیٹی کا قتل کر دیا، پولیس نے اعتراف کے بعد گرفتار کرلیا
نئی دہلی / راجستھان
بھارتی شہر راجستھان میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں ایک خاتون نے اپنے شوہر سے علیحدگی کے بعد اپنے آشنا کے طعنوں اور ذہنی دباؤ کے زیر اثر اپنی تین سالہ بیٹی کا قتل کر دیا۔
یہ افسوسناک واقعہ بھارتی ریاست راجستھان کے شہر اجمیر میں پیش آیا، جہاں انجلی نامی خاتون نے آدھی رات کو اپنی بیٹی کو انا ساگر جھیل کے قریب لے جاکر اسے پانی میں پھینک دیا۔ اس کے بعد خاتون نے پولیس کو بتایا کہ اس کی بیٹی لاپتہ ہو گئی ہے، لیکن سی سی ٹی وی فوٹیج اور تحقیقات نے حقیقت کا پردہ فاش کر دیا۔
پولیس کے مطابق انجلی اور آلکیش نامی شخص کی ایک پیچیدہ اور تنازعہ زدہ تعلقات کی تاریخ تھی۔ انجلی، جو ایک ہوٹل میں ریسیپشنسٹ کے طور پر کام کرتی تھی، شوہر سے علیحدگی کے بعد آلکیش کے ساتھ رہ رہی تھی۔ آلکیش کا معاملہ نہ صرف ذاتی تعلقات میں کشیدگی کا باعث بن رہا تھا بلکہ وہ انجلی کو اس کی بیٹی کے بارے میں مسلسل طعنے دیتا تھا، جس سے وہ ذہنی دباؤ کا شکار ہو گئی۔
پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق، منگل کی رات پولیس نے انجلی اور آلکیش کو سڑک پر دیکھا اور ان سے پوچھا کہ وہ اتنی رات کو کہاں جا رہے ہیں؟ انجلی نے بتایا کہ اس کی بیٹی کہیں لاپتہ ہو گئی ہے اور وہ اسے تلاش کر رہی ہے۔ تاہم، پولیس نے جب سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا، تو انکشاف ہوا کہ انجلی اپنی بیٹی کو اپنے ساتھ جھیل کے کنارے لے گئی تھی اور چند گھنٹوں بعد وہ اپنے موبائل فون پر مصروف دکھائی دی۔
بدھ کے روز پولیس نے جھیل سے بچی کی لاش بازیاب کی اور انجلی سے تفتیش کی، جس پر اس نے اعتراف کیا کہ ذہنی دباؤ اور آلکیش کی جانب سے ملنے والے طعنوں کی وجہ سے اس نے اپنی بیٹی کو جھیل میں پھینک دیا۔
پولیس نے واقعہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ انجلی نے اپنی بیٹی کو قتل کرنے کا اعتراف کیا اور اسے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، اور مزید قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔
انجلی کے مطابق آلکیش کی طرف سے مسلسل طعنے اور ذہنی استحصال نے اسے انتہائی نفسیاتی دباؤ میں مبتلا کر دیا تھا۔ پولیس کے مطابق، انجلی نے بتایا کہ وہ اپنی بیٹی کو اس کے طعنوں اور سخت الفاظ کی وجہ سے ناپسند کرتی تھی، اور اس کا دماغی سکون خراب ہو چکا تھا۔
ماہرین نفسیات کے مطابق ایسے حالات میں کسی فرد کو سپورٹ کا فقدان اور غیر محفوظ احساسات کی حالت میں ذہنی سکون اور توازن کی کمی ہو سکتی ہے، جس کے نتیجے میں خطرناک فیصلے کیے جاتے ہیں۔
یہ واقعہ نہ صرف ایک ماں کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے بلکہ یہ بھی بتاتا ہے کہ ذہنی صحت کی اہمیت کو نظر انداز کرنا یا اس بارے میں معاشرتی بے حسی کا نتیجہ کتنے سنگین نتائج کا سبب بن سکتا ہے۔ انجلی کا ذہنی دباؤ اور آلکیش کے طعنے اس سانحے کا سبب بنے، اور اس سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ ہمارے معاشرتی رویے کبھی کبھار انسانوں کی زندگیوں پر گہرے اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔
پولیس نے انجلی کو گرفتار کر لیا ہے اور اس کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ واقعہ پولیس کی فوری کارروائی، سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد اور تفتیش کی درست سمت کا غماز ہے۔
یہ دل دہلا دینے والا سانحہ نہ صرف ایک معصوم بچی کی جان کی قربانی کو دکھاتا ہے بلکہ یہ ہمارے معاشرتی رویوں اور ذہنی دباؤ کے اثرات کو بھی اجاگر کرتا ہے۔ اگر وقت پر مدد اور معاونت میسر آ جائے تو شاید ایسے سانحات روکے جا سکتے ہیں۔
Comments are closed.