ڈاکٹر فاروق عادل کی نئی کتاب “دیکھا جنہیں پلٹ کے” شخصی خاکوں کا ایک جامع مجموعہ

ڈاکٹر فاروق عادل کی نئی کتاب “دیکھا جنہیں پلٹ کے” شخصی خاکوں کا ایک جامع مجموعہ

ممتاز دانشور ڈاکٹر فاروق عادل کی کتاب میں پاکستان کی اہم سیاسی، دینی اور سماجی شخصیات کے خاکے شامل، شائع ہو گئی

لاہور

ممتاز دانشور اور ادیب ڈاکٹر فاروق عادل کی کتاب “دیکھا جنہیں پلٹ کے” حال ہی میں شائع ہو گئی ہے۔ اس کتاب میں قومی تاریخ کی اہم شخصیات کے خاکے شامل ہیں، جو نہ صرف پاکستانی سیاست، ادب اور مذہب کی اہم نمائندہ شخصیات ہیں بلکہ ان کا اثر عالمی سطح پر بھی محسوس کیا جاتا ہے۔ یہ کتاب سات حصوں پر مشتمل ہے اور اس میں ڈاکٹر فاروق عادل نے اپنے قلم سے ان شخصیات کی زندگی اور کارناموں کو اجاگر کیا ہے جنہوں نے پاکستانی معاشرت اور سیاست پر گہرے اثرات مرتب کیے۔

کتاب میں شامل اہم شخصیات میں قائد ملت نواب زادہ لیاقت علی خان، مولانا سید ابو الاعلیٰ مودودی، سردار عبد الرب نشتر، سابق وزیر اعظم نواز شریف، صدر آصف علی زرداری، نواب زادہ نصراللہ خان، وزیر اعظم شہباز شریف کی والدہ محترمہ شمیم اختر، عمران خان، علامہ طاہر القادری، پروفیسر خورشید احمد، مولانا امین احسن اصلاحی، مولانا وحیدالدین خان، اور مشہور شعراء اور ادباء جیسے امجد اسلام امجد، محمد حمید شاہد، اور ترک دانش ور ڈاکٹر خلیل طوقار شامل ہیں۔ ان خاکوں میں ڈاکٹر فاروق عادل نے ان شخصیات کی سوانح عمری کے ساتھ ان کے کردار اور فکر کی گہرائی میں جا کر ان کی زندگی کی حقیقتوں کو بیان کیا ہے۔

کتاب میں دیگر اہم شخصیات میں جنرل پرویز مشرف، سید منور حسن، بیگم نسیم ولی خان، مولانا سمیع الحق، مشاہد اللہ خان، جاوید ہاشمی، سید تاج حیدر، سینیٹر گلزار احمد خان، حافظ سلمان بٹ، حاجی سید اللہ، مولانا گلزار احمد مظاہری، مجیب الرحمٰن شامی، عرفان صدیقی، جمیل اظہر، شورش کاشمیری، اطہر ہاشمی، اور پروفیسر زکریا ساجد جیسے افراد کے خاکے بھی شامل ہیں۔ ان کے خاکے ان کے عوامی کردار، قومی خدمات اور فکری اثرات پر روشنی ڈالتے ہیں۔

ڈاکٹر فاروق عادل کی یہ کتاب صرف ایک نیا ادب نہیں بلکہ ایک تاریخی دستاویز بھی ہے جس میں پاکستان کی سیاسی، مذہبی اور سماجی تاریخ کی اہم شخصیات کا احاطہ کیا گیا ہے۔ ان خاکوں میں نہ صرف ان افراد کی شخصیت کی خوبیاں بیان کی گئی ہیں بلکہ ان کے نظریات اور زندگی کی حقیقتوں کو بھی سچائی سے پیش کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر فاروق عادل، جو کہ قومی رحمۃ للعالمین و خاتم النبیین اتھارٹی کے ممبر اور صدر پاکستان کے سابق مشیر ہیں، نے اس کتاب کے ذریعے اپنے علم و ادب کا ذخیرہ پیش کیا ہے جس کا فائدہ نہ صرف طلباء و محققین کو ہوگا بلکہ ان افراد کو بھی جو پاکستانی سیاست اور تاریخ میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

Comments are closed.