او آئی سی رابطہ گروپ کا اجلاس، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت، حق خودارادیت کی بھرپور حمایت
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر اسلام آباد کی مؤثر نمائندگی، او آئی سی کا بھارتی اقدامات کو مسترد کرنے کا واضح پیغام
نیویارک
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس کے موقع پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے رابطہ گروپ برائے جموں و کشمیر کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں مقبوضہ کشمیر کی سیاسی، سکیورٹی اور انسانی حقوق کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کی صدارت او آئی سی کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل برائے سیاسی امور نے کی۔ اس موقع پر پاکستان، سعودی عرب، ترکیہ، نائجر اور آذربائیجان کے نمائندوں نے شرکت کی جبکہ کشمیری عوام کے نمائندہ وفد کو بھی اجلاس میں خصوصی طور پر مدعو کیا گیا۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بھارت کے غیرقانونی قبضے، ظالمانہ قوانین، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور آبادیاتی تبدیلیوں کی کوششوں کی سخت مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کا قیام مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل سے مشروط ہے۔ انہوں نے او آئی سی سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالے کہ سیاسی قیدیوں کو رہا کرے اور کشمیری عوام پر جاری جبر کو فوری طور پر ختم کرے۔
طارق فاطمی نے او آئی سی اور رکن ممالک کی جانب سے کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کشمیری عوام کی سفارتی، سیاسی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔
اجلاس کے اعلامیے میں او آئی سی نے 5 اگست 2019 کے بھارتی یکطرفہ اقدامات، آبادیاتی تبدیلیوں، اور مقبوضہ کشمیر میں حالیہ انتخابات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب اقدامات کشمیری عوام کے حق خودارادیت کا متبادل نہیں ہو سکتے۔
تنظیم نے ہزاروں سیاسی کارکنوں اور انسانی حقوق کے محافظوں کی گرفتاریوں، سری نگر جامع مسجد اور عیدگاہ میں مذہبی اجتماعات پر پابندیوں کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
او آئی سی نے حالیہ جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پہلگام حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال ایک بار پھر واضح کرتی ہے کہ جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا، خطے میں پائیدار امن کا قیام ممکن نہیں۔
اجلاس میں بھارتی رہنماؤں کے غیرذمہ دارانہ بیانات کو بھی علاقائی امن کے لیے خطرہ قرار دیا گیا۔ ساتھ ہی او آئی سی نے تنظیم کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی ایلچی کے دورہ پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کو سراہا اور اسے کشمیری عوام کے موقف کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کی مثبت پیشرفت قرار دیا۔
اجلاس میں شریک ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ کشمیری عوام کی آواز کو بین الاقوامی سطح پر مؤثر انداز میں بلند رکھا جائے گا اور بھارت کے غیرقانونی اور غیرآئینی اقدامات کی مخالفت جاری رکھی جائے گی۔
یہ اجلاس اس امر کا ایک اور ثبوت ہے کہ مسئلہ کشمیر آج بھی عالمی توجہ کا مرکز ہے اور کشمیری عوام تنہا نہیں۔ پاکستان اور مسلم دنیا ان کے ساتھ کھڑی ہے جبکہ بھارت کی پالیسیوں کو عالمی سطح پر مسلسل چیلنج کیا جا رہا ہے۔
Comments are closed.