سپریم کورٹ بار الیکشن کیلئے 4379 وکلاء اہل ووٹر قرار

سپریم کورٹ بار الیکشن کیلئے 4379 وکلاء اہل ووٹر قرار

اسلام آباد

شمشاد مانگٹ

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات 16 اکتوبر 2025 کو منعقد ہوں گے جن میں ملک بھر سے مجموعی طور پر 4379 وکلاء ووٹ ڈالنے کے اہل قرار دیے گئے ہیں۔

ان انتخابات کو وکلاء برادری میں خصوصی اہمیت حاصل ہوتی ہے کیونکہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اعلیٰ عدلیہ کی سطح پر وکلاء کی نمائندہ تنظیم ہے اور اس کے منتخب عہدیداران نہ صرف عدالتی امور بلکہ قانونی پالیسی سازی اور آئینی معاملات پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں۔

سب سے زیادہ ووٹرز کا تعلق لاہور سے ہے جہاں سے 1460 وکلاء ووٹرز فہرست میں شامل ہیں جبکہ دوسرے نمبر پر راولپنڈی ہے جہاں 805 وکلاء ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔ اس کے علاوہ خیبرپختونخوا سے 593، سندھ سے 741، بلوچستان سے 322، ملتان سے 315 اور بہاولپور سے 145 وکلاء ووٹر فہرست کا حصہ ہیں۔

سپریم کورٹ بار الیکشن 2025 کے لیے امیدواروں کی عارضی فہرست جاری کر دی گئی ہے جس کے بعد اعتراضات اور اپیلوں کا مرحلہ شروع ہو گیا ہے، اس ضمن میں اپیلیں دائر کرنے کی آخری تاریخ آج بدھ یکم اکتوبر مقرر کی گئی ہے۔

الیکشن کمیٹی کی جانب سے ان اپیلوں پر فیصلے 3 اکتوبر تک سنائے جائیں گے جس کے بعد امیدواروں کو 4 اکتوبر بروز جمعہ دوپہر 2 بجے تک اپنی نامزدگی واپس لینے کی اجازت ہو گی۔ اسی روز سہ پہر 3 بج کر 30 منٹ پر امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کی جائے گی۔

الیکشن کمیشن نے تمام وکلاء ووٹرز سے کہا ہے کہ وہ اپنے ووٹ کی تصدیق جلد از جلد متعلقہ فہرستوں سے کریں تاکہ الیکشن کے روز کسی قسم کی تکنیکی یا قانونی پیچیدگی سے بچا جا سکے۔

توقع کی جا رہی ہے کہ اس بار کے انتخابات میں پیشہ ورانہ اور نظریاتی گروپوں کے درمیان سخت مقابلہ ہو گا اور وکلاء کی ایک بڑی تعداد الیکشن میں حصہ لے گی۔

سپریم کورٹ بار کے انتخابات نہ صرف وکلاء سیاست بلکہ ملک کے عدالتی اور آئینی ماحول پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ان انتخابات کو ملک گیر توجہ حاصل ہوتی ہے اور قانونی حلقے ان پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

Comments are closed.