دیر اور باجوڑ میں پاک فوج کا فتنۂ خوارج کے خلاف کامیاب آپریشن، عوام کا والہانہ استقبال اور مکمل اعتماد کا اظہار

دیر اور باجوڑ میں پاک فوج کا فتنۂ خوارج کے خلاف کامیاب آپریشن، عوام کا والہانہ استقبال اور مکمل اعتماد کا اظہار

باجوڑ / دیر

خیبرپختونخوا کے اضلاع دیر اور باجوڑ کی تحصیل ماموند کے علاقے زگئی میں پاک فوج کی جانب سے فتنۂ خوارج کے خلاف کیے گئے کامیاب سکیورٹی آپریشن کے بعد مقامی عوام نے پاک فوج کا والہانہ استقبال کیا، امن کے قیام پر بھرپور اظہارِ تشکر کیا اور سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کیا۔

دیر میں خوارج کے خلاف پاک فوج کی بروقت کارروائی اور قیامِ امن کے اقدامات پر مقامی عوام نے ایف سی کمانڈنٹ کو پھولوں کے ہار پہنائے، نعرہ تکبیر اور “پاک فوج زندہ باد” کے فلک شگاف نعرے لگائے اور ملک دشمن عناصر کے خلاف پاک فوج کے کردار کو سراہا۔ دیر کے عوام نے واضح الفاظ میں اعلان کیا کہ وہ فتنۂ خوارج کے خاتمے کے لیے پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور ہر محاذ پر ان کا ساتھ دیں گے۔

خوارج کے خلاف کامیاب کارروائیوں کے بعد مقامی لوگوں نے فوج پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک دشمن عناصر کے خاتمے کے لیے عوام اور سیکیورٹی فورسز متحد ہیں۔

دوسری جانب باجوڑ کی تحصیل ماموند کے علاقے زگئی میں بھی پاک فوج کی آمد پر مقامی عوام نے بھرپور خیرمقدم کیا اور علاقے میں امن کی بحالی کے لیے فوجی کارروائیوں کی حمایت کی۔

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ زگئی ماموند کے عوام پاک فوج کے جوانوں کے استقبال کے لیے گھروں سے باہر نکل آئے اور ان کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے امن کی واپسی پر مسرت کا اظہار کیا۔

مقامی ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے زگئی ماموند میں فتنۂ خوارج کے خاتمے اور امن کی بحالی کے لیے منظم آپریشن کا آغاز کر دیا ہے، کیونکہ اس علاقے میں خوارجین کی بڑی تعداد موجود ہے جو طویل عرصے سے مقامی آبادی کے لیے خطرہ بنی ہوئی تھی۔

دو ماہ قبل مقامی لوگوں کے اصرار اور اجتماعی دباؤ پر خوارج کے خلاف قبائلی جرگے شروع کیے گئے تھے جن کا مقصد پرامن حل تلاش کرنا تھا، تاہم اب ریاستی سطح پر مؤثر کارروائی کا آغاز ہو چکا ہے جس پر مقامی لوگوں نے سکھ کا سانس لیا ہے۔

عوام نے امید ظاہر کی ہے کہ پاک فوج کی موجودگی سے نہ صرف دہشت گردی کا خاتمہ ہوگا بلکہ دیرپا امن قائم ہو گا اور خوارج جیسی شدت پسند سوچ کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے گا۔

Comments are closed.