ساہیوال: پنچایت کے دوران فائرنگ، کمیشن ایجنٹ جاں بحق، چھ افراد زخمی، مقدمہ درج

ساہیوال: پنچایت کے دوران فائرنگ، کمیشن ایجنٹ جاں بحق، چھ افراد زخمی، مقدمہ درج

ساہیوال

تحصیل ساہیوال کے نواحی گاؤں ایل 53/5 میں مقامی سطح پر بلائی گئی پنچایت کے دوران اندھا دھند فائرنگ سے ایک کمیشن ایجنٹ جاں بحق اور چھ افراد شدید زخمی ہو گئے۔ واقعہ پرانی دشمنی کا شاخسانہ بتایا جا رہا ہے۔

پولیس کے مطابق، فریقین کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث سرور نامی شہری نے ہفتے کے روز تنازع حل کرنے کے لیے پنچایت بلائی تھی، جس دوران مخالف گروہ نے اچانک فائرنگ کر دی۔

یوسف والا پولیس نے سرور کی مدعیت میں نو ملزمان کے خلاف قتل، اقدامِ قتل اور ہنگامہ آرائی کی دفعات (302، 324، 148، 149) کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔

پولیس اور مقامی ذرائع کے مطابق، پنچایت کے دوران سلیم، سجاول، تنویر، خرو، قاسم اور نادر علی مبینہ طور پر اسلحے سے لیس ہو کر پنچایت کے مقام پر پہنچے اور فریق مخالف پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔

فائرنگ کے نتیجے میں حنیف، عثمان، عبدالغفار، شہباز احمد، سلیم رمضان، محمد یٰسین اور اسلام دین زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں حنیف زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

ضلعی پولیس افسر (ڈی پی او) رانا طاہر نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ فریقین کے درمیان پرانا تنازع چل رہا تھا۔ سرور نے کچھ روز قبل شکایت درج کرائی تھی کہ مخالف گروہ کا نوجوان رکن قاسم ان کے گھروں کے سامنے سے گزر کر غیر شائستہ رویہ اختیار کرتا ہے۔

پولیس کے مطابق، اس تنازع کو سلجھانے کے لیے پنچایت کا انعقاد کیا گیا تھا، تاہم مخالف گروہ نے صلح کی بجائے حملہ کر دیا۔

ڈی پی او کے مطابق، واقعے میں ملوث تین ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جب کہ دیگر کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں اور تحقیقات جاری ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں سے تین افراد کی حالت تشویشناک ہے اور انہیں انتہائی نگہداشت میں رکھا گیا ہے۔

واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس کی فضا قائم ہے۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ پنچایت جیسے پُرامن طریقے سے تنازعات کے حل کی روایت کو اس واقعے سے شدید دھچکا پہنچا ہے۔

عوامی مطالبہ ہے کہ پولیس فوری طور پر تمام ملزمان کو گرفتار کرے اور پنچایتوں کو تحفظ فراہم کرنے کا موثر نظام بنایا جائے۔

Comments are closed.