صنم جاوید کے بعد ایک اور بڑی گرفتاری کا امکان ، ایف آئی اے کا پشاور میں پڑاؤ

صنم جاوید کے بعد ایک اور بڑی گرفتاری کا امکان ، ایف آئی اے کا پشاور میں پڑاؤ

پشاور

 فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے اینٹی کرپشن  برگیڈیر مصدق عباسی اور ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کو گرفتار کرنے کے لیے پشاور پہنچنے کی تصدیق کی ہے۔ اطلاعات کے مطابق  ایف آئی اے نے ان گرفتاریوں کی کارروائی تیز کر دی ہے  اور ان گرفتاریوں کا مقصد الیکشن دھاندلی کی تحقیقات کے دوران سامنے آنے والی کرپشن کے کیسز کا سدباب کرنا ہے۔

ایف آئی اے نے صوبائی وزیر اعلیٰ ہاؤس کو مرکزِ کارروائی بنایا ہے، جہاں برگیڈیر مصدق عباسی نے قیام کیا ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کی ٹیم کو پشاور پولیس کی مدد بھی حاصل کرلی گئی ہے تاکہ وہ وزیر اعلیٰ ہاؤس میں قیام پزیر برگیڈیر مصدق عباسی کو قانونی طور پر گرفتار کرسکیں۔

اس کارروائی کی تیز رفتار پیشرفت نے سوالات اٹھا دیے ہیں کہ یہ تمام کارروائیاں کس طرح سے الیکشن دھاندلی کے مقدمات میں سامنے آئی ہیں، اور کیا یہ گرفتاریاں ان الزامات کے خلاف اٹھائے جانے والے اہم اقدامات ہیں۔ ان گرفتاریوں کے بارے میں ایف آئی اے نے ابھی تک کوئی باقاعدہ بیان جاری نہیں کیا ہے، تاہم یہ واقعہ سیاسی حلقوں میں گہری تشویش کا باعث بن رہا ہے۔

اس سے قبل  ایف آئی اے نے صنم جاوید کی گرفتاری کی کارروائی کی تھی  اور اب برگیڈیر مصدق عباسی اور اینٹی کرپشن کے دیگر اعلیٰ حکام کے خلاف بھی تفتیش کی جارہی ہے، جو کہ صوبائی حکومت کے اندر کرپشن اور بدعنوانی کے معاملات کی تحقیقات کے سلسلے میں سامنے آ چکے ہیں۔

خیبر پختونخوا کی حکومت اور سیاسی حلقوں میں اس پیشرفت کے بعد ایک نئی سیاسی ہلچل دیکھنے کو مل رہی ہے اور اس کے اثرات صوبے میں آئندہ سیاسی صورتحال پر بھی پڑنے کا امکان ہے۔

Comments are closed.