26 نومبر احتجاج کیس: علیمہ خان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

26 نومبر احتجاج کیس: علیمہ خان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

راولپنڈی

شمشاد مانگٹ

انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کے خلاف 26 نومبر 2024 کے احتجاج سے متعلق درج مقدمے میں قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔

تھانہ صادق آباد میں درج مقدمے کی سماعت کے دوران عدالت نے علیمہ خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کر دی۔ عدالت کے مطابق، درخواست دینے والا شخص علیمہ خان کا وکیل نہیں تھا، اور وکالت نامہ کے بغیر کسی بھی ملزم کی طرف سے حاضری معافی کی درخواست قانونی طور پر قابل قبول نہیں۔

عدالت میں آج علیمہ خان پر فرد جرم عائد کی جانی تھی، تاہم ان کی عدم حاضری کے باعث کارروائی ملتوی کر دی گئی۔ اس موقع پر مقدمے میں نامزد دیگر 10 ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے کیس کی سماعت 11 اکتوبر 2025 تک ملتوی کر دی ہے۔

یاد رہے کہ 24 نومبر 2024 کو پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی گرفتاری کے خلاف ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی قیادت میں پارٹی کارکنان نے پشاور سے اسلام آباد کی جانب مارچ شروع کیا تھا۔

25 نومبر کی شب مظاہرین اسلام آباد کے نواح میں پہنچ گئے، اور 26 نومبر کو اسلام آباد میں داخلے کے بعد مظاہرین اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، جن میں متعدد پولیس اہلکار اور مظاہرین زخمی ہوئے۔

اسی رات پارٹی قیادت—بشریٰ بی بی، علی امین گنڈاپور، اور عمر ایوب—مارچ کے شرکا کو چھوڑ کر ہری پور کے راستے مانسہرہ روانہ ہو گئی۔ احتجاج بھی منتشر ہو گیا اور شرکا واپس اپنے علاقوں کو چلے گئے۔

احتجاج کے بعد اسلام آباد اور راولپنڈی کے مختلف تھانوں میں عمران خان، بشریٰ بی بی، علی امین گنڈاپور، عمر ایوب، اور دیگر رہنماؤں کے خلاف دہشت گردی، اشتعال انگیزی، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے، اور سڑکیں بند کرنے جیسے الزامات کے تحت مقدمات درج کیے گئے۔

متعدد مقدمات انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کیے گئے، جن میں بعض مقدمات میں خواتین، سینئر قیادت، اور کارکنان کو بھی نامزد کیا گیا۔

Comments are closed.