اسلام آباد: تھانہ سبزی منڈی میں صحافی کے بھائی پر تشدد، نائٹ محرر پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور رشوت طلبی کا الزام

اسلام آباد: تھانہ سبزی منڈی میں صحافی کے بھائی پر تشدد، نائٹ محرر پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور رشوت طلبی کا الزام

اسلام آباد

شمشاد مانگٹ

وفاقی دارالحکومت کے تھانہ سبزی منڈی میں شہریوں کے ساتھ غیر قانونی سلوک اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا ایک افسوسناک واقعہ سامنے آیا ہے، جس میں کوہ نور ٹی وی سے وابستہ معروف صحافی چوہدری نعمان کے بھائی کو پولیس نے حراست میں لے کر تھانے میں مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا۔

ذرائع کے مطابق متاثرہ شہری کے پاس اپنی موٹر سائیکل کے مکمل کاغذات اور شناختی کارڈ موجود تھا، اس کے باوجود تھانہ سبزی منڈی کے اہلکاروں نے ناکے پر روک کر اسے تھانے منتقل کیا، جہاں بغیر کسی ایف آئی آر درج کیے کئی گھنٹے حبسِ بے جا میں رکھا گیا اور جسمانی و ذہنی تشدد کیا گیا۔

مزید برآں اطلاعات ہیں کہ نائٹ محرر نے متاثرہ شہری سے مبینہ طور پر رشوت طلب کرنے کی بھی کوشش کی۔ جب صحافی چوہدری نعمان اپنے بھائی کی رہائی کے لیے تھانے پہنچے تو ان کے ساتھ بھی بدسلوکی کی گئی۔ ایک وردی میں ملبوس اہلکار، ایک سادہ لباس میں شخص اور سنتری نے انہیں دھکے دے کر تھانے سے نکالنے کی کوشش کی اور انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی گئیں۔

واقعے کی اطلاع اعلیٰ افسران اور متعلقہ ایس ایچ او حبیب کو دی گئی، جس کے بعد صحافی کے بھائی اور اس کی موٹر سائیکل کو رہا کیا گیا۔ تاہم ایس ایچ او حبیب کا کہنا ہے کہ  متاثرہ شخص ون وے کی خلاف ورزی کر رہا تھا، اسی لیے اسے تھانے لایا گیا۔

صحافی برادری نے اس واقعے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے اسے “پولیس گردی کی بدترین مثال” قرار دیا ہے۔ صحافی تنظیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر داخلہ، آئی جی اسلام آباد اور دیگر اعلیٰ حکام اس واقعے کا فوری نوٹس لیں، تھانے کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا جائے، اور اس میں ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت محکمانہ اور قانونی کارروائی کی جائے۔

صحافی تنظیموں کا کہنا ہے کہ اگر واقعے میں ملوث اہلکاروں کو قرار واقعی سزا نہ دی گئی تو وہ آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شہریوں کے ساتھ پولیس کی بدسلوکی کے واقعات میں حالیہ عرصے میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب صحافیوں اور انسانی حقوق کی تنظیمیں پہلے ہی پولیس اصلاحات کا مطالبہ کر رہی ہیں۔

Comments are closed.