عدالتی حکم پر عملدرآمد : سہیل آفریدی نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے عہدے کا حلف اٹھا لیا، سیاسی و آئینی بحران کا اختتام

عدالتی حکم پر عملدرآمد : سہیل آفریدی نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے عہدے کا حلف اٹھا لیا، سیاسی و آئینی بحران کا اختتام

پشاور

خیبرپختونخوا میں جاری سیاسی و آئینی بحران بالآخر ختم ہو گیا، جب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نامزد کردہ امیدوار سہیل آفریدی نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ یہ حلف برداری پشاور ہائیکورٹ کے واضح حکم کے تحت ممکن ہوئی، جس نے گورنر کو مقررہ وقت تک حلف لینے کی ہدایت جاری کی تھی۔

حلف برداری کی یہ تقریب 15 اکتوبر کو گورنر ہاؤس پشاور میں منعقد ہوئی، جہاں گورنر فیصل کریم کنڈی نے سہیل آفریدی سے حلف لیا۔ اس موقع پر اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی، پی ٹی آئی کے متعدد اراکین قومی و صوبائی اسمبلی، آئی جی پولیس، چیف سیکریٹری اور دیگر اعلیٰ حکام موجود تھے، جبکہ پی ٹی آئی کے کارکنان بھی بڑی تعداد میں پنڈال میں موجود تھے، جو مسلسل نعرے بازی کرتے رہے۔ یاد رہے کہ یہ پیش رفت ایک طویل سیاسی کشمکش کے بعد ممکن ہوئی۔

سابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے 8 اکتوبر کو اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد پی ٹی آئی نے سہیل آفریدی کو نیا وزیراعلیٰ نامزد کر دیا۔ تاہم، گورنر خیبرپختونخوا نے استعفے میں دستخطوں کے تضاد کو بنیاد بنا کر اس استعفے کو قبول کرنے سے انکار کر دیا۔ گورنر کو 8 اور 11 اکتوبر کو دو علیحدہ استعفے موصول ہوئے، جن کے دستخط میں واضح فرق پایا گیا، جس پر گورنر نے استعفے واپس کر دیے اور علی امین گنڈاپور کو 15 اکتوبر کو وضاحت کے لیے گورنر ہاؤس طلب کر لیا۔

دوسری جانب پی ٹی آئی نے 13 اکتوبر کو خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس طلب کر کے نئے قائد ایوان کے انتخاب کا عمل مکمل کیا، جس میں سہیل آفریدی نے 90 ووٹ حاصل کر کے خیبرپختونخوا کے 30ویں وزیراعلیٰ منتخب ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔ تاہم گورنر نے اس انتخاب کو غیر آئینی قرار دیا، مؤقف اختیار کیا کہ جب تک سابق وزیراعلیٰ کا استعفیٰ باضابطہ منظور نہیں ہوتا، نیا انتخاب آئینی نہیں ہو سکتا۔

پی ٹی آئی نے اس معاملے پر پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کیا، جس پر عدالت نے گورنر کو حکم دیا کہ وہ 15 اکتوبر کو شام 4 بجے تک نومنتخب وزیراعلیٰ سے حلف لیں، بصورتِ دیگر اسپیکر اسمبلی کو حلف لینے کی اجازت ہو گی۔عدالتی فیصلے کے بعد چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بھی گورنر کو عدالتی حکم پر فوری عملدرآمد کی ہدایت کی۔

گورنر فیصل کریم کنڈی، جو ان دنوں کراچی میں موجود تھے، عدالتی فیصلے کے بعد پشاور پہنچے اور عدالتی حکم پر عمل درآمد کرتے ہوئے حلف برداری کی تقریب منعقد کی۔

پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے اس پیش رفت کو آئین کی بالادستی کی فتح قرار دیا ہے، جبکہ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق یہ واقعہ آئینی حدود و قیود اور سیاسی مداخلت کے درمیان توازن کی ایک اہم مثال کے طور پر دیکھا جائے گا۔

Comments are closed.