Trending
- وفاقی دارالحکومت میں ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے شہریوں کو سہولت ملے گی، وزیراعظم
- مقبوضہ مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم نہ کرنے کا امریکی موقف مثبت قدم ہے ، حماس
- تحریک لبیک پر پابندی کے لیے کافی مواد موجود تھا ، رانا ثناء اللّٰہ
- نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کی بڑی کارروائی ، بین الاقوامی چائلڈ ابیوز نیٹ ورک کا سرغنہ گرفتار
- پاکستانیوں کی جانیں کسی بھی تجارتی سامان سے زیادہ قیمتی ہیں ،افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سیکورٹی کلیئرنس تک بند رہے گی ، دفتر خارجہ
- اسرائیل میں قید فلسطینی رہنما مروان برغوثی کی اہلیہ کی ٹرمپ سے رہائی کیلئے مدد کی درخواست
- سیکیورٹی فورسز کا کامیاب آپریشن ، ٹانک میں 8 بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد ہلاک
- ارشد شریف شہید کی تیسری برسی پر ریفرنس ، قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ
- مبینہ خود کشی کرنے والے ایس پی عدیل اکبر کی سوشل میڈیا پر پوسٹ کئے گئے اشعار کی ٹویٹ وائرل
- سندھ میں ڈاکووں کے لیے بڑی تقریب کا انعقاد ، 71 ڈاکو ہتھیار ڈال کر گرفتاری دینے کے لیے پیش
اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت کی کہ وہ 24 مارچ کے حکم پر عملدرآمد کرے، جس کے تحت سابق وزیرِ اعظم عمران خان سے ہفتے میں دو بار ملاقاتوں کا شیڈول بحال کیا گیا تھا۔
اس موقع پر جنید اکبر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر آج بھی ملاقات نہیں دی تو میرا پارٹی کو مشورہ ہے ہم عدالتوں پر عدم اعتماد کریں، اگر عدالتیں انصاف نہیں دے سکتیں تو ان عدالتوں میں یونیورسٹیز کھولی جائیں کسی کا فائدہ ہوگا۔
سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ افغانستان ہمارا سینٹرل ایشیا کا گیٹ وے ہے، خیبرپختونخوا کی بہترین تجارت ان کے ساتھ 78 سال سے ہوتی رہی ہے، قبائلی اپنے ملک، بارڈ سمیت اپنی حفاظت جانتے ہیں، 2001 کے بعد وہاں فوج آئی اور ملٹری آپریشن کے بعد وہاں حالات تھوڑے خراب ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں ڈیمانڈ کرتا ہوں کہ این ایف سی کا میٹنگ جلدی بلائیں اور ہمارا 350 ارب شیئر دیں، این ایف سی میں ہمارے بقایا جات 2200ارب سے زائد ہیں، یہ دہشت گردی ختم کرنے میں سیریس ہوتے تو ہمارے پیسے دیتے یہ سیدھی سیدھی ان کی بے حسی ہے۔

Comments are closed.