اسرائیل میں قید فلسطینی رہنما مروان برغوثی کی اہلیہ کی ٹرمپ سے رہائی کیلئے مدد کی درخواست

اسرائیل میں قید فلسطینی رہنما مروان برغوثی کی اہلیہ کی ٹرمپ سے رہائی کیلئے مدد کی درخواست

پیرس

اسرائیلی جیل میں قید فلسطینی رہنما مروان برغوثی کی اہلیہ فدوا برغوثی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے شوہر کی رہائی کے لیے مدد فراہم کریں۔ مروان برغوثی کے بیٹے عرب برغوثی نے فرانسیسی خبر ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی والدہ فدوا نے امریکی صدر سے مدد کی درخواست کی ہے تاکہ ان کے والد کی رہائی ممکن ہو سکے۔

فدوا برغوثی نے کہا کہ صدر ٹرمپ فلسطینی عوام کی آزادی اور امن کی خاطر مروان برغوثی کی رہائی میں مدد کریں۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ امریکہ عالمی سطح پر اسرائیلی جیل میں قید فلسطینی رہنماؤں کی رہائی کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے گا۔

مروان برغوثی کی رہائی کے حوالے سے اہم پیشرفت اس وقت ہوئی جب مصری سرکاری میڈیا نے بتایا کہ حماس، جو کہ فتح گروہ کی تاریخی حریف ہے، غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت رہائی پانے والوں میں مروان برغوثی کا نام شامل کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔ حماس کی جانب سے فلسطینیوں کی رہائی کے لیے یہ ایک اہم اقدام سمجھا جا رہا ہے۔

امریکی سینیٹر مارکو روبیو نے اس معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ مروان برغوثی کی رہائی کے لیے ایک بین الاقوامی فورس تشکیل دی جا سکتی ہے، جو اُن ممالک پر مشتمل ہو جن سے اسرائیل مطمئن ہو۔ اس فورس کا مقصد فلسطینی رہنماؤں کی رہائی کے عمل کو تیز کرنا اور امن کے قیام کے لیے عالمی سطح پر حمایت حاصل کرنا ہوگا۔

مروان برغوثی کو فلسطین کے اہم سیاسی رہنماؤں میں شمار کیا جاتا ہے، جنہیں اسرائیلی جیل میں قید کرنے کے باوجود فلسطینی عوام میں بہت زیادہ حمایت حاصل ہے۔ انہیں 2002 میں اسرائیل کے خلاف حملوں میں ملوث ہونے کی بنا پر قید کیا گیا تھا، اور اُن کی رہائی کو فلسطینی قوم کے لیے ایک اہم علامت سمجھا جاتا ہے۔

یہ اپیل ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب فلسطین اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی مسلسل بڑھ رہی ہے اور مروان برغوثی کی رہائی کے مطالبات فلسطینیوں کے لیے ایک بڑا سیاسی مسئلہ بن چکے ہیں۔

Comments are closed.