چین میں اربوں ڈالر کی پونزی اسکیم چلانے والی چینی خاتون کو برطانیہ میں 11 سال قید کی سزا
لندن
چین میں وسیع پونزی اسکیم کی سرکردہ مجرم، جس نے تقریباً ایک لاکھ 30 ہزار سرمایہ کاروں کو دھوکا دیا تھا، اسے منگل کے روز برطانیہ میں 11 سال سے زائد قید کی سزا سنا دی گئی۔
برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق اس اسکیم کے ذریعے حاصل شدہ فنڈز کو کرپٹو کرنسی میں منتقل کیا گیا تھا، جس کی موجودہ قیمت اربوں ڈالر بنتی ہے۔
قیان ژیمن نے ستمبر میں منی لانڈرنگ کے 2 الزامات قبول کر لیے تھے، اس تحقیقات کے دوران برطانوی پولیس نے 61 ہزار سے زائد بٹ کوائن ضبط کیے تھے، جن کی موجودہ قیمت 6 ارب ڈالر سے زائد ہے، جو اب تک کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی ضبطگی میں سے ایک ہے۔
عدالت میں روتے ہوئے، جج سیلی این ہیلس نے قیان کو 11 سال اور 8 ماہ قید کی سزا سناتے ہوئے کہا کہ آپ نے اس جرم کی منصوبہ بندی اس کے آغاز سے اختتام تک کی، اور آپ کا مقصد محض لالچ تھا۔
استغاثہ کا کہنا تھا کہ قیان اور اس کے ساتھی ملزمان نے اس فراڈ سے حاصل شدہ رقم سے 95 ملین رنمینبی (ایک کروڑ 33 لاکھ ڈالر) جواہرات پر خرچ کیے۔

Comments are closed.