فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئینی تحفظ فراہم کر رہے ہیں ، بلاول بھٹو

فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئینی تحفظ فراہم کر رہے ہیں ، بلاول بھٹو

اسلام آباد

شمشاد مانگٹ

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی جماعت فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئینی تحفظ فراہم کر رہی ہے، اور بھارت کے وزیرِ اعظم نریندر مودی کو شکست دینے پر پاکستان کے فیلڈ مارشل کی عالمی سطح پر تعریف کی جا رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کسی بھی قانون سازی کی مضبوطی اکثریت سے نہیں بلکہ اتفاق رائے سے ظاہر ہوتی ہے۔

بلاول بھٹو نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ دہشت گرد ایک بار پھر سر اٹھا رہے ہیں اور پاکستان کی قوم نے پہلے بھی دہشت گردی کو شکست دی تھی، اور وہ ایک بار پھر دہشت گردوں کو شکست دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک دشمن عناصر اور دہشت گردوں کے خلاف پوری قوم کو متحد ہو کر لڑنا ہوگا تاکہ پاکستان کو دوبارہ امن کا گہوارہ بنایا جا سکے۔

بلاول بھٹو نے 26ویں ترمیم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس ترمیم پر کئی ماہ تک محنت کی گئی تاکہ اتفاق رائے سے قانون سازی کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نے 26ویں ترمیم پر ووٹ ڈالنے کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے اجازت مانگی تھی، جس سے واضح ہوتا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر ہی قانون سازی کی مضبوطی آتی ہے۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے اٹھارویں ترمیم کو پیپلز پارٹی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کی مشترکہ کامیابی قرار دیا اور کہا کہ اس ترمیم سے صوبوں کو خودمختاری اور حقوق ملے، اور اس کو ختم کرنا کسی کے بس کی بات نہیں۔ بلاول بھٹو نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اٹھارویں ترمیم کو تمام سیاسی جماعتوں کے دستخطوں کی حمایت حاصل ہے، اور یہ ایک تاریخی قدم تھا جس کے ذریعے وفاقی حکومت کی طاقت صوبوں میں منتقل کی گئی۔

بلاول بھٹو زرداری نے 27ویں ترمیم کے حوالے سے پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کے فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی نے حکومت کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے اور 27ویں ترمیم پر عمل درآمد میں حکومت کی مدد کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی آئینی عدالت قائم کرنے کی حمایت کرے گی تاکہ آئین کی حفاظت اور اس میں ضروری اصلاحات کی جا سکیں۔

بلاول بھٹو نے دہشت گردی کے مسئلے کو ملکی سلامتی کے لیے ایک سنگین چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب تک دہشت گردوں کے خلاف قومی سطح پر یکجہتی نہیں ہوگی، ان سے کامیابی حاصل کرنا ممکن نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز اور عوام نے ماضی میں دہشت گردوں کو شکست دی تھی اور وہ ایک بار پھر ایسا کر سکتے ہیں۔

Comments are closed.