سینیٹر دوستین ڈومکی کا بلوچستان کے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی مستقبل قریب میں تبدیل کرنے کا دعویٰ

سینیٹر دوستین ڈومکی کا بلوچستان کے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی مستقبل قریب میں تبدیل کرنے کا دعویٰ

اسلام آباد

شمشاد مانگٹ

مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سینیٹر دوستین خان ڈومکی نے بلوچستان کے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی مستقبل قریب میں تبدیلی کے حوالے سے اہم دعویٰ کیا ہے۔ دوستین ڈومکی نے کہا کہ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کو بہت جلد ہٹایا جائے گا اور ان کے جانشین کو پیپلزپارٹی کی مشاورت سے تعینات کیا جائے گا۔

دوستین ڈومکی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سرفراز بگٹی کی کارکردگی سے پیپلزپارٹی کے اپنے ایم پی ایز بھی ناخوش ہیں اور یہ ناخوشی صوبے میں ممکنہ تبدیلی کی وجہ بن رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان بلوچستان میں وزارت اعلیٰ سے متعلق ڈھائی ڈھائی سال کا معاہدہ ہوا تھا، جس کے تحت حکومتی تبدیلی کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔

دوستین ڈومکی کے مطابق، اس تبدیلی کے ذریعے صوبے میں اتحاد کو مضبوط کیا جائے گا اور نئی قیادت پر اتحادی جماعتوں کا مکمل اعتماد ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تبدیلی پیپلزپارٹی کی قیادت کی مشاورت سے عمل میں لائی جائے گی تاکہ صوبائی حکومت میں استحکام برقرار رہے۔

دوسری جانب، پیپلزپارٹی کے رہنماوں نے ان دعووں کو مبہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی کے فیصلے حتمی ہیں اور کسی قیاس آرائی پر مبنی تبدیلی کا فیصلہ پارٹی قیادت کرے گی۔ پیپلزپارٹی کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کو تمام اتحادی جماعتوں کا اعتماد حاصل ہے اور کسی بھی تبدیلی کی صورت میں وہ صرف پارٹی قیادت کی منظوری کے بعد ممکن ہو گی۔

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں وزیراعلیٰ کے عہدے کی ممکنہ تبدیلی سے صوبے میں سیاسی کشیدگی میں اضافہ ہو سکتا ہے، جبکہ اتحادی جماعتوں کے تعلقات اور صوبائی حکومت کی استحکام پر بھی اثر پڑ سکتا ہے۔

یہ بیانات ایسے وقت سامنے آئے ہیں جب بلوچستان میں اتحادی جماعتوں کے درمیان اعتماد، قیادت کے کردار اور صوبائی پالیسیوں پر مباحثہ جاری ہے، اور حکومت میں کسی ممکنہ تبدیلی کے بارے میں عوام میں بھی تجسس بڑھ گیا ہے۔

Comments are closed.