وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبےمیں تاخیر پر وزیراعظم کو خط

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبےمیں تاخیر پر وزیراعظم کو خط

پشاور

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبےمیں تاخیر پر وزیراعظم کو خط لکھ دیا۔

انہوں نے لکھا کہ چاروں صوبوں کے منصوبوں میں سے صرف سی آر بی سی کینال پر پیش رفت نہیں ہوئی، جبکہ دیگر صوبوں کے آبپاشی منصوبے1991کےواٹر اپورشنمنٹ اکارڈ کے تحت مکمل ہوچکے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ سی سی آئی نےمنصوبے کی فنانسنگ 65 فیصد وفاق اور35 فیصد صوبے کےذمہ مقررکی تھی، تاہم وفاق نے خیبر پختونخوا کے منصوبے جان بوجھ کر سرد خانے میں ڈال دیے، ایکنک نے 2022 میں 189 ارب روپے کے منصوبے کی منظوری دی مگر منصوبہ شروع نہ ہوسکا۔

سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ واپڈا مسلسل پروکیورمنٹ اور کوالیفکیشن پراسیس میں تاخیر کر رہا ہے، حکومت نےزمین کے حصول کیلئے2ارب روپے جاری اور مزید 5 ارب روپے مختص کیے، واپڈا کی لینڈ ایکوزیشن بھی سست روی کا شکار ہے۔

انہوں نے لکھا کہ وفاقی حکومت کی صرف 100ملین روپےکی الاٹمنٹ غیرسنجیدہ رویہ ہے، چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبہ دہشت گردی سے متاثر علاقوں کیلئےاہم ہے، یہ منصوبہ 38 ارب روپے کا معاشی فائدہ دے سکتا ہے۔

سہیل آفریدی نے خط میں مزید کہنا تھا  کہ چشمہ رائٹ بینک کینال سے 2.8 لاکھ ایکڑ سے زائد زمین سیراب ہوگی، اس منصوبے میں تاخیر سےعوام میں اعتماد کا بحران پیدا ہو گا۔ 

Comments are closed.