لاہور ، پہلا بین الاقوامی مقابلہ حسن قرأتِ قرآن مجید اختتام پذیر

لاہور ، پہلا بین الاقوامی مقابلہ حسن قرأتِ قرآن مجید اختتام پذیر

لاہور

پہلا بین الاقوامی مقابلہ حسن قرأتِ قرآن مجید کا آخری مرحلہ لاہور میں مکمل ہو گیا، جس میں دنیا بھر سے آئے ہوئے ممتاز قراء نے اپنی بہترین تلاوت کا مظاہرہ کیا۔ اس عالمی مقابلے کا مقصد قرآن مجید کی تلاوت کے حسین انداز کو اجاگر کرنا اور مختلف ممالک کے قراء کی مہارتوں کو دنیا کے سامنے لانا تھا۔ اس تقریب میں شریک قراء نے اپنی دلنشین تلاوت سے حاضرین کے دلوں کو چھو لیا۔

پہلے بین الاقوامی مقابلے میں مختلف ممالک سے منتخب قراء نے اپنی بہترین تلاوت پیش کی۔ افغانستا ن کے عبدالرب ایوبی، شام کے محمد سیمی، مراکش کے ایوب اللہ، اور ترکی کے طیّب حوس نے اپنی تلاوت سے تمام حاضرین کو مسحور کیا۔ ان قراء نے اپنی آواز کی لطافت اور قرأت کی خوبصورتی سے اسلام کے پیغام کو دنیا تک پہنچایا۔

پاکستان کے قاری عبدالرشید، ایران کے عدنان، اور ملائیشیا کے ایمان رضوان نے سیمی فائنل میں اپنے اثر انگیز انداز سے تلاوت کی، اور اس مرحلے تک پہنچنے میں کامیاب رہے۔ ان قراء کی تلاوت نے نہ صرف اپنے اپنے ممالک کی نمائندگی کی بلکہ عالمی سطح پر قرآن کی تلاوت کے معیار کو بھی بلند کیا۔

اس عالمی مقابلے میں عراق کے مصطفیٰ عماد حمید الحمدان، بنگلہ دیش کے محمد میزان الرحمٰن، اور انڈونیشیا کے الہام محمودین نے بھی اپنی خوبصورت تلاوت پیش کی۔ ان قراء نے اپنی آواز اور تلاوت کی مہارت سے سامعین کو مسرور کیا اور اس بات کا ثبوت دیا کہ قرآن کی تلاوت دنیا کے مختلف خطوں میں ایک مشرقی اور روحانی روشنی ہے۔

مقابلہ حسن قرأتِ قرآن مجید کے اختتام پر پہلا، دوسرا اور تیسرا انعام جیتنے والے خوش نصیب قراء کے ناموں کا اعلان 29 نومبر 2025 کو کیا جائے گا۔ ان قراء کو عالمی سطح پر انعامات اور اعزازات دیے جائیں گے، جو ان کی محنت اور قرآن مجید سے محبت کا اعتراف ہوں گے۔ ان انعامات کی بدولت قراء کی تلاوت میں مزید بہتری آئے گی اور عالمی سطح پر تلاوت کے معیار کو مزید بلند کیا جائے گا۔

اس عالمی مقابلے میں قراء کی تلاوت کا جائزہ لینے کے لیے ایک ممتاز ججز پینل تشکیل دیا گیا، جس کی سربراہی پاکستان کے معروف قاری قاری سید صداقت علی نے کی۔ ججز کے پینل میں کویت، مصر، ایران اور پاکستان کے معروف قراء شامل تھے، جنہوں نے نہ صرف قراء کی تلاوت کو سنا بلکہ ان کے فن کی گہرائی اور حسن کو بھی سراہا۔ ججز نے اس بات کو اہمیت دی کہ تلاوت نہ صرف فنی مہارت کا عکاس ہو بلکہ اس میں قرآن مجید کی تعلیمات اور پیغام کی بھی عکاسی ہو۔

اس عالمی مقابلے کا مقصد قرآن مجید کی تلاوت کے فن کو عالمی سطح پر فروغ دینا تھا۔ اس تقریب میں دنیا بھر سے قراء نے اپنی تلاوت کے ذریعے قرآن کے پیغام کو صحیح انداز میں پیش کیا۔ مقابلے نے یہ ثابت کیا کہ قرآن کی تلاوت میں صرف فنی مہارت نہیں بلکہ اس کی روحانی اہمیت بھی بہت بڑی ہے۔ اس کا مقصد مختلف ممالک کے قراء کو ایک پلیٹ فارم فراہم کرنا تھا تاکہ وہ اپنی تلاوت کے ذریعے عالمی سطح پر قرآن کی تعلیمات کا پرچار کر سکیں۔

اس عالمی مقابلے کے اختتام پر تمام شرکاء نے قرآن مجید کی تلاوت میں مزید مہارت حاصل کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ اس قسم کے مقابلے نہ صرف قرآن کی تلاوت کے معیار کو بلند کرتے ہیں بلکہ یہ مسلمانوں کے لیے ایک روحانی تجربہ بھی فراہم کرتے ہیں۔ اس تقریب نے عالمی سطح پر قرآن کی تلاوت کے فن کو فروغ دینے کی ضرورت کو اجاگر کیا اور یہ ثابت کیا کہ قرآن کی تلاوت ایک عالمی زبان ہے جو دلوں کو جوڑتی ہے۔

آخری مرحلے میں شریک قراء کی تلاوت نے نہ صرف سامعین کو مسحور کیا بلکہ اس بات کا بھی ثبوت دیا کہ قرآن مجید کی تلاوت میں ہر زبان و ثقافت سے تعلق رکھنے والے افراد کا ایک ہی مقصد ہے: اللہ کے کلام کی صداقت اور خوبصورتی کو دنیا تک پہنچانا۔ اس عالمی تقریب کے اختتام پر قراء کے درمیان ایک نئی حوصلہ افزائی پیدا ہوئی، جس سے قرآن کی تلاوت کا فن مزید نکھر کر سامنے آیا۔

Comments are closed.