نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کی کارروائی، جعلی سینیٹر بن کر فراڈ کرنے والا نوسرباز گرفتار ، مقدمہ درج

نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کی کارروائی، جعلی سینیٹر بن کر فراڈ کرنے والا نوسرباز گرفتار ، مقدمہ درج

اسلام آباد

شمشاد مانگٹ 

نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے ایک بڑی کارروائی کے دوران سینیٹر نیاز احمد کی نقالی کرنے والے نوسرباز عبداللہ اقرار کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ کارروائی اسلام آباد میں اس وقت عمل میں آئی جب NCCIA کو اطلاع ملی کہ ایک شخص عوام سے فراڈ اور دھوکہ دہی کے ذریعے پیسے بٹور رہا ہے، اور اپنے آپ کو سینیٹر ظاہر کر کے عوام کے ساتھ غیر قانونی معاملات کر رہا ہے۔

گرفتار ملزم عبداللہ اقرار کا تعلق خیبر پختونخوا کے شہر صوابی سے ہے۔ ملزم نے خود کو سینیٹر نیاز احمد کے طور پر پیش کیا اور اپنے اس جعلی عہدے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے شہریوں کو دھوکہ دیا۔ اس نے مختلف عوامی معاملات میں مداخلت کرتے ہوئے، لوگوں کو یہ باور کرایا کہ وہ سینیٹر نیاز احمد ہیں، اور اس طرح لوگوں سے فراڈ کیا۔

این سی سی آئی اے کے مطابق، ملزم عبداللہ اقرار کے خلاف ایف آئی آر نمبر 323/2024 درج کی گئی ہے، اور اس پر پیکا ایکٹ کی دفعہ 14 اور پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 419 اور 420 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ان دفعات کے تحت جعلسازی اور دھوکہ دہی کے کیسز میں سزائیں متعین کی جاتی ہیں۔ ملزم نے خود کو سینیٹر ظاہر کر کے لوگوں سے پیسوں کا مطالبہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں NCCIA نے اس کے خلاف کارروائی کی اور اسے گرفتار کر لیا۔

گرفتار ہونے کے بعد ملزم عبداللہ اقرار سے تفتیش جاری ہے، اور اس سے مزید معلومات حاصل کی جا رہی ہیں تاکہ یہ پتہ چل سکے کہ اس نے کس طرح سے عوام کے ساتھ فراڈ کیا اور اس کے دیگر سہولت کار کون ہیں۔ NCCIA کے ترجمان نے بتایا کہ ملزم کی گرفتاری کے بعد اسے مکمل قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

NCCIA نے کہا کہ اس طرح کے فراڈ کرنے والوں کو قانون کے مطابق سخت سزائیں دی جائیں گی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ “یہ صرف ایک مثال ہے کہ ہم جعلی افراد اور دھوکہ دہی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کر رہے ہیں تاکہ عوام کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔ ہم ایسے جرائم میں ملوث افراد سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے۔”

این سی سی آئی اے نے عوام کو آگاہ کیا کہ اس طرح کے جعلی افراد سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور کسی بھی شک کی صورت میں فوری طور پر متعلقہ حکام سے رابطہ کریں۔

NCCIA نے عوامی سطح پر یہ پیغام بھی دیا کہ عوام کو دھوکہ دہی سے بچنے کے لیے جعلی شناخت کے حامل افراد سے دور رہنا چاہیے اور کسی بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع فوراً حکام تک پہنچانی چاہیے۔

Comments are closed.