ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفس اسلام آباد میں تعینات بدعنوان عملے نے مافیا کے ذریعے شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنا شروع کردیا

اسلام آباد(ظفر ملک) ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفس اسلام آباد میں تعینات بدعنوان عملے نے مافیا کے ذریعے شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنا شروع کردیا، گاڑیوں کی رجسٹریشن، نمبر پلیٹس بکنگ اور گاڑیوں کی چیکنگ سمیت دیگر امور میں شہریوں کوایجنٹس اور پرائیویٹ ٹاؤٹوں کے حوالے کردیا گیا۔تفصیلات کے مطابق محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفس کے باہر ٹائوٹ مافیا نے پنجے گاڑ لیے کام کے لیے دفتر آنے والے شہریوں کو عملہ ذلیل و خوار کرنے لگا جائز کام کروانے کے لیے بھی شہریوں کو بار بار دفتر کے چکر لگوائے جاتے ہیں۔شہری نمبر پلیٹ کی بکنگ کیلئے جب رابطہ کرے تو اسے ٹال دیا جاتا ہے جبکہ ٹاؤٹس کے ذریعے آنے والے شہریوں کے نمبر بک کرکے دئیے جاتے ہیں۔سروے میں گفتگو کرتے ہوئےشہریوں کا کہنا تھا کہ محکمہ ایکسائز کا عملہ باہر بیٹھے ٹاؤٹ مافیا کیساتھ ملا ہوا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو مسلسل چکر لگوائے جاتے ہیں شہری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے عملہ سے نالاں دیکھائی دیئے شہری کا کہنا تھا کہ میں نے موٹر سائیکل کا نمبر لگوانا تھا جس کے لیے پچھلے دو ہفتوں سے دفتر کے چکر لگا رہا ہوں فائنل مکمل ہو نے کے باوجود کبھی ایک تو کبھی دوسرے کاؤنٹر پر بھیج دیا جاتا ہے تو کبھی شوروم سے دستخط سٹیمپ کا کہہ کر کاغذات واپس کر دیئے جاتے ہیں جبکہ افسران تک عام آدمی کی رسائی ممکن نہیں عملے سے تنگ آ کر مجبور ہو کر ایجنٹ کو فائل دی جس نے 2000 روپے اضافی لیے اوردس منٹ میں نمبر اور جمع شدہ فائل کی رسید مجھے دے دی ۔ذرائع کے مطابق ایکسائز عملے نے ٹاؤ ٹ مافیا کے ساتھ ساز باز کر تے ہوئے من مانے ریٹ مقرر کر رکھے ہیں کاؤنٹر پر موجود کرپٹ عملے کی جانب سے بے جا قسم کے اعتراضات لگا کر سائلین کو فائلز واپس کر دی جاتی ہیں جبکہ وہی اعتراض شدہ فائل ٹاؤٹ کے ذریعے جمع کروائی جائے تو بھاری نذرانے کے عوض اعتراضات کو ختم کر دیا جاتا ہے سائلین کے مطابق گاڑیوں کی رجسٹریشن کی فائنل سلپ تھماتے ہوئے بھی اعتراضات لگا کر نذرانے وصول کیے جاتے ہیں جبکہ گاڑیوں کی چیکنگ کے دوران شہریوں کے ساتھ سب سے زیادہ لوٹ مار کی جاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق سب اچھا کرنے کیلئے مختلف ریٹس مقرر ہیں جس سے روزانہ لاکھوں روپے کمائے جاتے ہیں جس کا حصہ اوپر تک پہنچایا جاتا ہے۔دفتری ذرائع کے مطابق آئی ٹی برانچ میں تعینات عملہ گاڑیوں کے عام نمبر کی بکنگ پر بھی 1000روپے فی کس رشوت وصول کرتا ہے جبکہ سنگل نمبر کے الگ ریٹ مقرر ہیں اسی طرح ٹرانسفر کیس والی گاڑی کی چیکنگ کے دوران اگر گاڑی موجود نہ ہو تو 3سے 5 ہزار روپے وصول کیے جاتے ہیں جبکہ گاڑی کی سی سی یا ہارس پاور کے مطابق یہ نرخ بھی بڑھا دئیے جاتے ہیں۔دوسری جانب محکمہ ایکسائز میں تعینات افسر نے نام شائع نہ کرنے کی شرط پر بتا یاکہ اگر ٹاؤٹو ں پر ایف آئی آر درج ہو جائے تو کرپٹ اہلکار مل کر پیسے ڈالتے ہیں اور تگڑی سفارش سے اپنے بند وں کو چھڑ وا لیتے ہیں تاکہ کوئی ٹاؤٹ دوران تفتش پولیس کو پشت پناہی کر نے والے افسران کا نام نہ بتا دے ایسے ہی گزشتہ سال بھی ٹاؤٹ مافیا کے خلاف آپریشن کرتے ہوئے آٹھ ٹاؤٹ گرفتار کیے گئے جن کے خلاف تھانہ آئی نائن میں مقدمہ نمبر 11/22 بجرم 291/186 درج ہوا۔ گرفتار ملزمان جن میں محمد کاشف، فیضان علی، ندیم رحمت، مہران، محمد عاطف، جہانگیر خان، محمد اسامہ اور امیر حمزہ شامل تھے کچھ ہی دنوں بعد دربارہ ایکسائز آفس آ گئے اور کام شروع کر دیا جن میں سے تاحال ندیم رحمت،جہانگیر خان ،محمد اسامہ اور امیر حمزہ نامی ٹاؤٹ ادارے میں کام کر رہے ہیں جنھیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔

 

Comments are closed.