اسلام آباد (زورآور نیوز) عام انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے الیکشن کمیشن کی سیاسی جماعتوں سے مشاورت میں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے آزادانہ و منصفانہ انتخابات کے انعقاد کیلئے الیکشن کمیشن کو پیش کیا جانے والا چارٹر آف ڈیمانڈ سامنے آگیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق چارٹر آف ڈیمانڈ سینیٹر علی ظفر، ڈاکٹر بابر اعوان اور بیرسٹر گوہر پر مشتمل تین رکنی نمائندہ کمیٹی نے پیش کیا۔25 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ میں چئیرمین تحریک انصاف کی غیر قانونی گرفتاری اور انسانی حقوق کی پامالیوں سمیت دیگر اہم معاملات اجاگر کیے گئے ہیں۔چارٹر آف ڈیمانڈ میں 90 روز کی آئینی مدت میں آزاد اور منصفانہ انتخاب کے انعقاد کا بھی پر زور مطالبہ کیا گیا ہے۔تحریک انصاف کے ترجمان کے مطابق آئندہ عام انتخابات کے تناظر میں تحریک انصاف کو مسلسل لیول پلیئنگ فیلڈ سے محروم رکھا جا رہا ہے، الیکشن کمیشن اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے 90 روز کی مدت کے اندر انتخاب کے انعقاد کا شیڈول جاری کرے،الیکشن کمیشن کی جانب سے نئی حلقہ بندیوں کے شیڈول کا اعلان انتخابات کو 90 روز کی آئینی مدت سے آگے لے جانے کی ایک کوشش ہے، تحریک انصاف کے اراکین کو غیر قانونی گرفتاریوں اور جبری گمشدگیوں جیسے اقدامات کے ذریعے مسلسل سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، چیئرمین تحریک انصاف اس وقت ایک بے بنیاد اور من گھڑت مقدمے میں پابند سلاسل ہیں،تحریک انصاف کے جھنڈوں سے لے کر پارٹی کا موقف میڈیا پر نشر کرنے پر بھی مکمل پابندی عائد ہے۔
دوسری جانب آئندہ عام انتخابات کیلئے ضابطہ اخلاق سے متعلق الیکشن کمیشن کی سیاسی جماعتوں کے بیٹھک، سیاسی جماعتوں نے اپنی تجاویز اور تحفظات کا اظہار کردیا۔ جماعت اسلامی نے کہا کہ ضابطہ اخلاق صرف وعظ و نصیحت کے طور پر نہیں لینا چاہیے، پیپلز پارٹی رہنماوں سے نے کہا کہ حتمی ڈرافٹ تیار کرنے سے پہلے سیاسی جماعتوں کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔
Comments are closed.