پشاور ( زورآور نیوز ) صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں 8 سالہ بچی سے جنسی زیادتی و قتل کے بعد لاش جلانیوالے کو 3 بار سزائے موت کی سزا سنادی گئی۔ معلومات کے مطابق چائلڈ پروٹیکشن کورٹ کی جج حنا مہوش کی عدالت میں 8 سالہ بچی پر جنسی تشدد کے بعد قتل کرنے اور جلانے کے مقدمے میں نامزد ملزم کے کیس کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے جرم ثابت ہونے پر سزا سنادی، عدالت نے اپنے فیصلے میں ملزم کو 3 بار سزائے موت اور 10 لاکھ روپے جرمانے کا حکم دے دیا۔پولیس نے بتایا ہے کہ واقعہ 18 نومبر 2020ء کو پیش آیا تھا، جس میں آصف رضا عرف ملنگ نامی شخص نے 8 سال کی بچی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنے کے بعد قتل کردیا تھا، مجرم نے بچی کو قتل کرنے کے بعد اس کی لاش جلا دی اور پھر جلی ہوئی لاش کو قبرستان میں پھینک دیا۔معلوم ہوا ہے کہ آصف رضا عرف ملنگ کے خلاف پشاور کے تھانہ بڈھ بیر میں دفعہ 302 کے علاوہ 364 اور 376 سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا اور تحقیقات مکمل کرکے چالان عدالت میں جمع کروایا گیا، جہاں کیس چلنے کے بعد دالت نے جرم ثابت ہونے پر ملزم کو 3 بار سزائے موت اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔بتایا جارہا ہے کہ اس واقعے کے خلاف علاقے میں احتجاجی مظاہرے ہوتے رہے اور عوام نے کئی روز تک کوہاٹ روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کردیا تھا۔ دوسری جانب نادرا نے بچوں اور خواتین کے خلاف جنسی جرائم کرنے والوں کی شناخت کیلئے نئی سہولت متعارف کرا دی، نادرا کی جانب سے جنسی زیادتی کے مجرموں کی قومی رجسٹری تیار کرلی گئی ہے، جنسی جرائم میں سزا یافتہ افراد کی ڈیٹا سے شناخت اور ٹریکنگ کی جا سکے گی، اس سلسلہ میں ایس ایم ایس کے ذریعے تصدیق کی سہولت بھی فراہم کی جا رہی ہے۔اس حوالے سے چیئرمین نادرا نے کہا ہے کہ سہولت کا مقصد جنسی تشدد کی روک تھام کیلئے اداروں کو ایک بہترین پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے، ملازم رکھنے والے اداروں اور محکموں کو تصدیقی ایس ایم ایس کے ذریعے خبردار کر دیا جائے گا، شہری گھر، مسجد، کالج، یونیورسٹی میں ملازم رکھنے سے پہلے تسلی کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شناختی کارڈ نمبر شارٹ کوڈ 7000 پر ایس ایم ایس سے تصدیق کی جا سکتی ہے، ریکارڈ یافتہ شخص کا شناختی کارڈ نمبر بھیجنے پر جو جواب موصول ہو گا وہ کچھ اس قسم کا ہوگا کہ “نام اور ولدیت، خبردار! یہ شخص ایک مجرم ہے، اسے بچوں کے قریب جانے کی اجازت نہ دی جائے”۔
Comments are closed.