الیکشن کے لیے لیول پلینگ فیلڈسب کو ملنی چاہیے ،صدر علوی

اسلام آباد (زورآورنیوز) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ ملک میں ساری جماعتیں لیول پلیئنگ فیلڈ کی بات کررہی ہیں، ملک کے مستقبل کیلئے ضروری ہے کہ صاف شفاف الیکشن ہوں، ن لیگ ایک نئے بیانیئے کی تلاش میں ہے،سروے میں عوام نے ن لیگ کو نیا بیانیہ تھما دیا کہ سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہیئے۔ انہوں نےنٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ یقین نہیں کہ الیکشن جنوری کے آخری ہفتے میں ہوں گے، اب الیکشن کا معاملہ سپریم جوڈیشل کمیشن کے پاس چلا گیا ہے، امید ہے سپریم کوررٹ سے اچھا فیصلہ آئے گا، میں نے صوبوں کی نگران حکومتوں کو الیکشن کیلئے خط لکھا تھا لیکن مری بات کو سنا نہیں گیا، الیکشن کمیشن کو کہا تھا آئیں بیٹھ کر طے کرلیتے ہیں، پنجاب اور کے پی الیکشن کیلئے میرے خط کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا، پھر میں نے وزیرقانون کو بلایا تو انہوں نے کہا کہ آپ کااختیار نہیں ہے، میں نے خط میں آئین کا حوالہ بھی دیا، میں نے تجویز کیا تھا کہ 6نومبر یا اس سے پہلے الیکشن کرائے جائیں ۔الیکشن ایکٹ میں 57 ون کو تبدیل کیا گیا، پھر الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم آئین کے خلاف ہے، پاکستان میں ہوتا تو کبھی الیکشن ایکٹ پر دستخط نہ کرتا۔ پارلیمانی نظام میں اس بات کا امکان رہتا ہے کہ حکومت مدت پوری نہ کرپائے، پاکستان بڑی مشکلات کے باوجود جمہوریت پر قائم ہے۔ انہوں نے کہاکہ آئین کہتا ہے کہ اگلا صدر منتخب ہونے تک موجودہ صدر اپنی ذمہ داریاں جاری رکھے گا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں ساری جماعتیں لیول پلیئنگ فیلڈ کی بات کررہی ہیں، ملک کے مستقبل کیلئے ضروری ہے کہ صاف شفاف الیکشن ہوں، سروے میں عوام نے ن لیگ کو بیانیہ تھما دیا کہ سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہیئے، ن لیگ ایک نئے بیانیئے کی تلاش میں ہے، جب ن لیگ حکومت میں آئی تو انہوں نے کہا کہ ہم نے پاکستان کیلئے سیاسی قربانی دی، میں سمجھتاہوں موقع ہے کہ ن لیگ سب کو ساتھ لے کر چلے۔میں نے ذاتی طور پر عمران خان کو مالیاتی طور پر ایماندار پایا، چیئرمین پی ٹی آئی ایک محب وطن پاکستانی ہے۔عارف علوی نے مزید کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس میں نہیں بھیجا تھا،پی ایم ہاؤس سے آیا تھا۔ بعد میں سابق وزیراعظم نے بھی کہا کہ وہ ریفرنس نہیں بھیجنا چاہتے تھے۔جج پر نہ گیان ہوتا تو الیکشن ایکٹ 2017ء میں ترمیم پر دستخط نہیں کرتا، الیکشن ایکٹ 2017ء کی شق 57 ون میں ترمیم آئین کے خلاف ہے، صدر عارف علوی نے یہ بھی کہا کہ یقین نہیں ہے کہ الیکشن جنوری کے آخر میں ہو جائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں صدر عارف علوی نے کہا کہ عمران خان مجھ پر بطور دوست اور ہمددر گہری نظر رکھتے ہیں۔ہماری تنقیدی بحث ہوتی ہے۔

 

Comments are closed.