ضمانت مسترد ہونا حیرانگی نہیں،معاملہ سپریم کورٹ رکھیں گے ،وکیل سلمان صفدر

اسلام آباد(زورآور نیوز) چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری دونوں درخواستیں مسترد ہو گئیں،ہم سے لگاتار زیادتی کی جا رہی ہے،چیئرمین کی گرفتاری نظربندی کا دورانیہ بڑھانے کے لئے سب کیا جا رہا ہے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی درخواست پر 10 گھنٹے دلائل سنے، یہ ٹرائل خصوصی عدالت اور اسلام آباد ہائیکورٹ میں مذاق بن چکا ہے۔عمران خان نے پیغام دیا کہ سائفر کا ایشو قومی سلامتی کمیٹی کے سامنے رکھا گیا۔سائفر ڈی کلاسیفائی ہوا تو سیکرٹ کیسے ہو گیا،سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے ملزم کے خلاف اہم ثبوت کا اسے علم ہونا چاہیئے، شاہ محمود قریشی سے زیادہ سائفر کیس کو کوئی نہیں جانتا۔
جو شفافیت کے تقاضوں کو پورا نہیں کررہا،نظر آ رہا ہے کہ جج صاحب کیا کرنا چاہ رہے ہیں۔وکیل سلمان صفدر نے مزید کہا کہ تمام تحفظات کو سپریم کورٹ کے پاس لے کر جا رہے ہیں۔عمران خان کا پیغام ہے کہ یہ آفیشل سیکرٹ تھا ہی نہیں،یہ ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت تھی۔شہباز شریف کے پاس 169 دن سائفر رہا انھیں اس کیس میں گواہ نہیں رکھا گیا،ایف آئی اے نے شہباز کو عدالتی نوٹس دیتی اور طلب کرتی ہے، چیئرمین کی ضمانت خارج اور اخراج مقدمہ کی درخواست مسترد ہونا حیران کن نہیں ہے۔
خیال رہے کہ ہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواستِ ضمانت مسترد کر دی۔جمعہ کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے محفوظ فیصلہ سنا دیا۔سائفر کیس کے اخراج کی درخواست بھی مسترد کر دی گئی۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد 16 اکتوبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ سائفر کیس میں خصوصی عدالت برائے آفیشل سیکرٹ ایکٹ نے پہلے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواستِ ضمانت مسترد کی تھی۔ چیئرمین پی ٹی آئی اس وقت سائفر کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں قید ہیں۔

 

Comments are closed.