ؒlumsیونیورسٹی پر چھاپہ نہیں مارا گیا،سب افواہ ہے ،آئی جی پنجاب

لاہور(زورآور نیوز) آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے لمز یونیورسٹی پر پولیس چھاپے کی خبریں جھوٹی اور بے بنیاد قرار دیں۔انہوں نے کہا کہ ایک جعلی ویڈیو چل رہی ہے جس میں دکھایا جا رہا ہے کہ پنجاب پولیس لمز یونیورسٹی پر چھاپہ مار رہی ہے۔اس ویڈیو میں جو تصویر ہے وہ لمز سے بہت دور ہے۔پولیس کی کوئی نارمل موومنٹ ہے۔پولیس نے لمزیونیورسٹی پر کوئی ریڈ نہیں کیا۔آئی جی پنجاب نے کہا کہ اس بارے میں نہ پولیس کو کوئی حکم ملا نہ ہمیں کہا گیا۔یہ جھوٹی اور جعلی ویڈیو نگران وزیراعظم کے دورے کو بدنام کرنے کے لیے پھیلائی گئی۔پولیس نے لمز پر کوئی چھاپہ نہیں مارا اور نہ ہی ہمارا ایسا ارادہ ہے۔جعلی ویڈیو بنانے والے قانونی کارروائی کے لیے تیار ہو جائیں۔جب کہ پنجاب سیف سٹی اتھارٹی نے بھی سوشل میڈیا پر ایک پیغام کے ذریعے بتایا ہے کہ لمز یونیورسٹی پر پولیس کے چھاپے کے حوالے سے خبریں من گھڑت اور بے بنیاد ہیں۔لاہور پولیس نے ایسا کوئی اقدام نہیں اٹھایا۔ لاہور پولیس جھوٹ پر مبنی پروپیگنڈا کی سختی سے تردید کرتی ہے اور من گھڑت خبریں پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتی ہے۔ خیال رہے کہ لمز یونیورسٹی پر چھاپے کی جعلی ویڈیو اس وقت سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جب سوشل میڈیا پر نگران وزیراعظم کا لمز یونیورسٹی کا حالیہ دورہ موضوع بحث بنا ہوا ہے۔نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کے لمز یونیورسٹی میں تاخیر سے پہنچنے پر طالب علم نے سخت سوالات پوچھے تھے ۔ ایک طالب علم نے سوال کیا کہ یہ ایک یونیورسٹی ہے، طلبہ اپنا وقت نکال کر آئے، آپ پھر بھی 50 منٹ دیر سے آئے، ہمارے وزیر اعظم کو علم کی عزت ہی نہیں ہے۔ نگران وزیراعظم نے طالب علم کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ تم مایوس نہ ہوا کرو مثبت رہو۔میں آپ کی طرف سے کابینہ میٹنگ شروع کر چکا تھا، اس میٹنگ میں مجھے وقت لگا، انہوں نے کہا کہ کابینہ کی میٹنگ میں بہت سی ایسی چیزیں ہوتی ہیں، جس کے بہت دورس نتائج ہوتے ہیں، جس کے اثرات آپ کے زندگی پر ہوتے ہیں۔ اگر میں میٹنگ میں اپنا کچھ وقت دے کر آجاتا تو میں اپنا کام بہتر طریقے سے نہیں کر سکتا تھا، اور جس کام کیلئے مجھے منتخب کیا گیا وہ میں نہیں کر رہا ہوں گا، انہوں نے کہا کہ مجھے اس کام کیلئے نہیں چنا گیا کہ میں آکر لمز میں آپ سے بات کروں، بلکہ یہ میں صرف رضاکارانہ طور پر آپ سے بات کر رہا ہوں۔ نگران وزیراعظم نے مزید کہا کہ میں نے 15 سے 20 منٹ آپ کے اساتذہ سے بھی بات کی، جس کیلئے میں معذرت چاہتا ہوں، میرا کام کابینہ کے فیصلے کرنا ہے۔

 

Comments are closed.