ملک بھر میں غیرملکیوں کے خلاف کریک ڈائون شروع

اسلام آباد(زورآور نیوز) حکومت کی جانب سے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو پاکستان چھوڑنے کی مہلت آج ختم ہو گئی، جس کے بعد تمام غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز ہوگیا۔پاکستان میں غیر قانونی موجود غیر ملکیوں کیخلاف گرینڈ آپریشن کی تیاریاں اور انخلا کے انتظامات مکمل ہوگئے ، اب تک ایک لاکھ 4 ہزار 481 افغان پناہ گزین واپس جا چکے ہیں۔وزارت داخلہ کی جانب سے صوبوں کو غیر قانونی طور پر مقیم افراد کی بے دخلی کا حکم جاری کردیا گیا ہے ، معمولی جرائم میں زیر تفتیش اور سزا یافتہ غیرقانونی مقیم غیر ملکیوں کو بے دخل کردیا جائے گا۔حکم کے مطابق کوئی پاکستانی غیرقانونی تارکین وطن کو پناہ دینے میں ملوث ہوا تو قانونی کارروائی ہوگی، بے دخلی کے منصوبے کا اطلاق پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکیوں پر ہو گا، منصوبے کے اطلاق میں کسی بھی ملک یا شہریت کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا جائے گا۔.ندھ میں مقیم 2 لاکھ غیر قانونی تارکین وطن کی نشاندہی کا عمل مکمل کیا جا چکا ہے، اسی طرح خیبرپختونخوا میں مقیم 3 لاکھ غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں میں سے رضاکارانہ طور پر واپس نہ جانے والوں کو ہولڈنگ سنٹروں میں منتقل کیا جائیگا۔پنجاب اور بلوچستان میں بھی غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کی بے دخلی کیلئے آپریشن کا آغاز کردیا گیا ہے اور ان کا ڈیٹا سکیننگ سے چیک کیا جا رہا ہے۔مہلت ختم ہونے کے بعد ملک کے مختلف شہروں سے غیر قانونی تارکین وطن کو حراست میں لے گیا ہے جبکہ مزید آپریشن جاری ہے ۔ڈسٹرکٹ ایسٹ پولیس کی بھاری نفری نے کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ الا آصف سکوائر کے اطراف میں آپریشن کیا ، آپریشن کےدوران غیرقانونی طورپرمقیم افرادکی آخری وارننگ ختم ، ایس ایس پی ایسٹ کاکہنا ہے کہ جو بھی غیرقانونی طورپرمقیم شخص ہوگااسکوگرفتار کرکےہولڈنگ پوائنٹس پرپہنچایاجائیگا ۔اس سے قبل پولیس کاکہنا تھا کہ رضاکارانہ طورپر جانےوالے افراد پولیس اورحکومتی اداروں سےرابطہ کرکےرجسٹریشن کرواسکتے ہیں ، واپس جانے والےغیرقانونی تارکین وطن کو ٹرانسپورٹ فراہم کی جائے گی اور ہولڈنگ سینٹرز میں مکمل معاونت بھی کی جائے گی ۔پولیس نے صدر کے قریب کارروائی کرتے ہوئے 4 تارکین وطن کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کر دیا، پولیس کے مطابق چاروں افراد کا تعلق افغانستان سے ہے جو غیر قانونی طریقے سے شہر میں رہ رہے تھے۔کیماڑی،ایسٹ،ویسٹ میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 30غیرقانونی تارکین وطن کو حراست میں لے لیا، زیرحراست افراد کو متعلقہ تھانےمیں تحقیقات کےبعد ہولڈنگ کیمپ روانہ کیاجائےگا۔حیدرآباد ضلع میں غیرقانونی تارکین وطن کو بے دخل کرنے کے لیے اقدامات انتہائی سست روی کا شکار ہیں ، ضلع میں پولیس نے دوغیرملکیوں کوگرفتار کیا ہے. حیدرآباد پولیس ریجن کے9 اضلاع حیدرآباد، جامشورو، دادو، مٹیاری ، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہیار، سجاول ، ٹھٹھہ اوربدین میں 21میں مقدمات درج کئے گئے ہیں۔پولیس کاکہنا ہے کہ حیدآباد کے نواضلاع میں 43افراد گرفتار کرکے کراچی پولیس اورایف آئی اے کےحوالے کیے گئے۔راولپنڈی میں غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کی پاکستان میں قیام کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد بے دخلی کا آپریشن شروع ہوچکا ہے ۔پولیس زرائع کے مطابق اڈیالہ جیل سے 64 غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کو اسلام آباد انتظامیہ کے حوالے کردیا گیا جبکہ 100سے زائد غیر قانونی مقیم افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ڈی سی اسلام آباد عرفان میمن اور ایس ایس پی سی ٹی ڈی نے 64افغان باشندوں کو طورخم بارڈر کیلئے روانہ کردیا ، دو بسوں میں سوار افغان باشندوں کو پولیس سکیورٹی میں طورخم بارڈر کیلئے روانہ کیا گیا ۔دریں اثنا ‏ اسلام آباد سے 64 غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کا قافلہ پشاور پہنچ گیا ہے ، تمام غیر قانونی غیر ملکیوں کو مختص کیمپ لنڈی کوتل منتقل کر دیا گیاہے ، کیمپ میں ضروری دستاویزی کارروائی کے بعد باعزت طریقے سے سرحد پار کرایا جائے گا۔لاہور میں رائیونڈ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 4 افراد کو گرفتار کیا ہےجبکہ دیگر کی گرفتاری کے لیے کارروائی جاری ہے، اس حوالے سے پولیس کاکہنا ہےکہ رائیونڈ میں مرد و خواتین، بچوں سمیت کل 70 افراد رہائش پذیر ہیں ۔لاہور کے علاقے کاہنہ/ نشتر کالونی میں آخری تاریخ ختم ہونے پر 15 غیرقانونی مقیم غیر ملکی گرفتارکرلیے گئے ہیں، پولیس کا کہنا ہے کہ کل 42افغانی نشتر کالونی رہائش پذیر ہیں جبکہ دیگر کی گرفتاری کے لئے کارروائی جاری ہے۔کوئٹہ میں ایس یس پی آپریشن محمد جواد نے میڈیاسے بات چیت میں کہا کہ غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاون شروع کردیاہے، شہر کے مختلف علاقوں پولیس ایف سی اور دیگر اداروں کے تعاون مختلف علاقوں میں کارروائی کررہی ہے، گرفتار کئے جانےوالوں کو ہولڈنگ سینٹر منتقل کیاجائے گا۔واضح رہے کہ افغان کمشنریٹ کے مطابق پاکستان میں غیر قانونی رہائش پذیر غیر ملکیوں کی ملک بدری کا دوسرا مرحلہ آج سے شروع ہو گا، غیر ملکیوں کیخلاف دوسرے مرحلے میں غیر ملکیوں خصوصاً افغان شہریوں کو گرفتار کیا جائے گا اور انہیں لنڈی کوتل میں قائم ہولڈنگ سینٹر منتقل کیا جائے گا۔نگران وزیرِ اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے آج میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر قانونی غیر ملکیوں کے خلاف کارروائی کا وقت آگیا ہے، تمام متعلقہ ادارے آج سے حرکت میں آجائیں گے، جنہوں نے غیر قانونی غیر ملکیوں رہائش دی انکے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔نگراں وزیرِ اطلاعات بلوچستان کا کہنا ہے کہ آپریشن کسی کمیونٹی کے خلاف نہیں، غیر قانونی مقیم افراد کے خلاف ہے، اب تک ہم نے 100 غیرقانونی تارکین کو حراست میں لیا ہے، تمام غیرقانونی تارکین کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔جان اچکزئی نے مزید کہا کہ ہمارا سب سے فعال سینٹر چمن ہے ، ایف آئی اے کی مددسے نادرا لوگوں تک رسائی حاصل کررہا ہے ، ہم غیر ملکی غیر قانونی تارکین وطن کو انکے ملک واپس بھیجیں گے۔نگران وزیراطلاعات کاکہنا تھا کہ بعض مافیاز موجودہ صورتحال کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہے ہیں، چمن بارڈر سے 35 ہزار غیر ملکی تارکین اپنے ملک گئے ہیں، کسی بھی غیر قانونی مقیم غیر ملکی کے ساتھ امتیازی کارروائی نہیں کی جائے گی، غیر قانونی طریقے سے دستاویزات بنانے اور بنوانے والوں کے خلاف کارروائی ہو گی، غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کو حراست میں لے کر بے دخل کیا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے اس وقت 4ایگزٹ پوائنٹس فعال ہیں، انڈین کو ہم بائی ایئر بھیج رہے ہیں، ہم نے ماضی میں مہمان نوازی کے طور پر دروازے کھولے تھے، غیر قانونی مقیم نائجیرین کمیونٹی کے خلاف بھی کارروائی ہورہی ہے۔

 

Comments are closed.