اسلام آباد (زورآور نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نےنیب ترامیم کیس میں خود سپریم کورٹ میں پیش ہونے کا فیصلہ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم کے وکیل بیرسٹر گوہر نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سپریم کورٹ کے خط کے جواب میں چیئرمین پی ٹی آئی نے خود عدالت میں پیش ہونے کا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں نواز شریف ہمیشہ ایمپائر کو ساتھ ملا کر کھیلتے ہیں اور اس بار نواز شریف کی کوشش ہے کہ ہماری پوری ٹیم کو کھیلنے نہ دیا جائےجس کی ہم مذمت کرتے ہیں، ہم الیکشن کمیشن سپریم کورٹ سمیت متعلقہ ادراوں سے لیول پلیئنگ فیلڈ کا مطالبہ کرتے ہیں، الیکشن شفاف نہ ہوئے تو قوم اور جمہوریت کے لئے نقصان دہ ہوں گے، اس لیے ہمیں لیول پلیئنگ فیلڈ دی جائے، لیول پلیئنگ فیلڈ نہ ملنے پر الیکشن متنازعہ ہوجائیں گے۔وکیل پی ٹی آئی نے بتایا کہ عمران خان نے بڑھتی دہشت گردی پر تحفظات کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں، عمران خان نے پیغام دیا ہے کہ قوم متحد ہو کر دہشت گردی کا مقابلہ کرے اور انتخابات کے حوالے سے سکیورٹی کے مسائل کو سنجیدہ لینا چاہیئے۔ خیال رہے کہ نیب ترامیم انٹرا کورٹ اپیل میں سپریم کورٹ نے 31 اکتوبر کی عدالتی کارروائی کا تحریری حکمنامہ جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نیب ترامیم میں مرکزی درخواست گزار ہیں، عدالت تمام فریقین کو نوٹسز جاری کرتی ہے، اگر عمران خان عدالت میں پیش ہونا چاہیں تو جیل سپرنٹنڈنٹ انتظامات کریں۔حکمنامے میں مزید کہا گیا ہے کہ اٹارنی جنرل اور تمام صوبائی ایڈوکیٹ جنرلز کو نوٹس جاری کردیئے ہیں، نیب ترامیم فیصلے کے خلاف اپیلیوں کی سماعت سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر کے تفصیلی فیصلے سے مشروط ہے، نیب عدالتیں زیر سماعت کیسز پر حتمی فیصلہ نہ کریں، عدالتی حکمنامے کی نقل جیل سپرنٹنڈنٹ کے ذریعے جیل میں قید مدعا علیہ کو فراہم کی جائیں، نیب انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت پریکٹس اینڈ پروسیجر اینڈ پروسیجر کیس تفصیلی فیصلے کے بعد سنیں گے۔
Comments are closed.