سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے کہا ہےمجھے ہٹا کر کس کو لائے؟ایسے بندے کو کیوں لے آتے ہیں جس کو سوائے گالی کے کچھ اور کرنا ہی نہیں آتا،وہ آیا نہیں تھا وہ لایا گیا تھا، اس کو لانے والے بھی ملک کی تباہی کے اتنے ہی ذمہ دار ہیں جتنا وہ خود ہے۔
سیالکوٹ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ جس ملک میں آئے دن وزیر اعظم بدلتے ہوں، جیلوں میں جاتے ہوں، ملک بدری ہوتی ہو، جھوٹے مقدمات بنتے ہوں، جھوٹی سزائیں ملتی ہوں تو وہ ملک کیسے چل سکتا ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ اگرآپ میری وزارت عظمی کے سال گنیں اور اس کے مقابلے میں میری جیلوں، ملک بدری کے سال گنیں، تو شاید میری ملک بدری اور جیل کی مدت زیادہ لمبی ہو، مگر میں نے ہمت نہیں ہاری، آج تک مسلسل میرے خلاف اور میری پارٹی کے خلاف سزاؤں کا جو سلسلہ چلتا رہا ہے وہ کچھ ہی دن پہلے ختم ہوا اور یہ سب بلا وجہ ہوا، مجھے اس کی کوئی وجہ نہیں سمجھ آتی۔
Comments are closed.