اسلام آباد(زورآور نیوز ) سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کہ جیل میں مرنا قبول کرلوں گا لیکن ڈیل کرکے ملک چھوڑ کر نہیں جاؤں گا۔نوازشریف کا واپس آنا اور پی ٹی آئی ختم کرنا لندن پلان کا حصہ تھا۔تفصیلات کے مطابق سربراہ تحریک انصاف اور وائس چیئر مین پی ٹی آئی و سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں ہوئی۔سماعت کے دوران سربراہ پی ٹی آئی عمران خان، سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ گزشتہ سماعت پر میڈیا نمائندگان اور عوام کو داخلے کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ پی ٹی آئی چیرمین کی اہلیہ بشریٰ بی بی،بہنیں اور شاہ محمود کی فیملی بھی کمرہ عدالت میں موجود تھیں۔ آج میڈیا کے 6 نمائندگان کو عدالتی کارروائی دیکھنے کی اجازت دی گئی۔ عمران خان نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو بھی کی۔صحافی نے سوال کیا کہ حالات بتاتے ہیں آپ کو طویل عرصے تک جیل میں رہنا پڑے گا۔ عمران خان نے کہا کہ مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا، قوم کو پیغام دینا چاہتا ہوں آپ کا کپتان آخری سانس تک لڑنے کیلئے تیار ہے۔مجھ سے نہ کوئی ملا نہ مذاکرات کیے۔ نو مئی لندن پلان کا حصہ تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ قسم اٹھانے کیلیے تیار ہوں اور قرآن پر ہاتھ رکھنے کیلئے تیار ہوں بشریٰ کو اس دن دیکھا جس دن میرا نکاح ہوا۔عمران خان نے مزید کہا کہ میں آج آپ کو واضح کر رہا ہوں الیکشن پی ٹی آئی جیتے گی، حالات دیکھ کر خدشہ ہے کہیں یہ الیکشن سے بھاگ ہی نہ جائیں، چھ فیصد کی گروتھ کو صفر پر لے آئے ہیں ۔ لوگ کیا پاگل ہیں انہیں نہیں پتہ کہ کون کیا کررہا ہے۔عمران خان نے کہا کہ جیل میں مرنا قبول کرلوں گا لیکن ڈیل کرکے ملک چھوڑ کر نہیں جاؤنگا، میری قوم کو جا کر بتا دیں کہ عمران خان آپ کے ساتھ بے وفائی نہیں کرے گا۔
Comments are closed.