خیبر پختونخوا میں سیلابی ریلے کی تباہی ، قدرتی آفات اور انسانی عزم کا منظر

اللہ تعالیٰ معاف کرے

خیبر پختونخوا میں سیلابی ریلے کی تباہی

قدرتی آفات اور انسانی عزم کا منظر

خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع بونیر، باجوڑ، مانسہرہ اور بٹگرام میں حالیہ بارشوں، کلاؤڈ برسٹ، اور سیلابی ریلوں نے تباہی مچادی ہے۔  ان قدرتی آفات کے نتیجے میں اب تک 198 سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، جبکہ درجنوں زخمی اور سیکڑوں لاپتہ ہیں۔

سب سے زیادہ نقصان ضلع بونیر میں ہوا ہے، جہاں 157 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔  باجوڑ میں کلاؤڈ برسٹ کے نتیجے میں 21 افراد کی جانیں گئیں، اور بٹگرام میں آسمانی بجلی گرنے سے 10 افراد جاں بحق ہوئے ۔  

ان قدرتی آفات کے باعث درجنوں مکانات، اسکول، پل اور رابطہ سڑکیں تباہ ہوگئیں ۔ بونیر کے علاقے چغرزئی، گدیزئی اور پیربابا میں سیلابی ریلوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی، جہاں 91 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

  باجوڑ کے تحصیل سلارزئی کے گاؤں جبراڑئی میں بادل پھٹنے سے سیلابی ریلے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں ۔  

سیلابی ریلوں میں گاڑیاں اور مال مویشی تنکوں کی طرح بہہ گئے ہیں۔  بونیر میں گاڑیاں سیلابی ریلے میں بہہ گئیں، اور باجوڑ میں بھی سیلابی ریلے نے  تباہی مچائی ۔  

صوبائی حکومت نے متاثرہ اضلاع بونیر، باجوڑ، مانسہرہ اور بٹگرام کو آفت زدہ قرار دے دیا ہے۔  ریسکیو آپریشن جاری ہیں، اور امدادی کارروائیاں تیز کردی گئی ہیں۔  تاہم، خراب موسم اور سیلابی ریلوں کے باعث امدادی کاموں میں مشکلات پیش آرہی ہیں ۔  

اس قدرتی آفت کے پیش نظر خیبر پختونخوا حکومت نے یوم سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔  وزیراعلیٰ علی امین خان گنڈاپور نے کہا ہے کہ صوبے خصوصاً ملاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن میں بادل پھٹنے اور شدید بارشوں کے باعث سیلابی ریلے آئے ہیں، جن سے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصانات ہوئے ہیں۔  تمام متعلقہ ادارے ریسکیو اور ریلیف کارروائیوں میں مصروف ہیں ۔  

ہم سب کو اس قدرتی آفت میں متاثرہ افراد کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔  ہماری دعائیں ان کے ساتھ ہیں، اور ہم امید کرتے ہیں کہ وہ جلد صحت یاب ہوں گے۔  اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ اس قدرتی آفت میں جاں بحق ہونے والوں کی مغفرت فرمائے اور اہل خانہ کو صبر دے۔

اللہ تعالیٰ سیلابی ریلوں سے متاثرہ علاقوں میں جلد از جلد بحالی کی کوششوں کو کامیاب کرے اور عوام کو مزید آفات سے محفوظ رکھے۔ آمین ۔

Comments are closed.