زرعی ترقیاتی بینک کو سالانہ 13 ارب کا بڑا جھٹکا

زرعی ترقیاتی بینک کو سالانہ 13 ارب کا بڑا جھٹکا

یہ نقصان بینک میں کرپشن ،فراڈ ، مالی بدعنوانی اور غلط طریقہ سے زرعی قرضوں کے اجرا کے نتیجے میں ہوا

سٹیٹ بینک کی بینک میں مالیاتی نظم و ضبط نہ رکھنے پر بینک انتظامیہ سے باز پرس ، تین کروڑ 80 لاکھ کا جرمانہ عائد


اسلام آباد

رانا مشتاق

زرعی ترقیاتی بینک کو سالانہ 13 ارب روپے سے زائد کا مالی نقصان ہوا ہے یہ مالی نقصان بینک میں کرپشن فراڈ مالی بدعنوانی اور غلط طریقہ سے زرعی قرضوں کے اجرا کے نتیجے میں ہوا ہے۔

سٹیٹ بینک آف پاکستان نے بینک میں مالیاتی نظم و ضبط نہ رکھنے پر بینک انتظامیہ سے بعض پرس کی ہے اور تین کروڑ 80 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔

سٹیٹ بینک کی خفیہ دستاویزات میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ بینک کے تین زون نے قرضوں کی ریکوری میں 22 فیصد کمی آئی ہے ، حقیقی ٹارگٹ ایک ارب 84 کروڑ 36 لاکھ تھی جبکہ ریکوری صرف 41 کروڑ روپے کی گئی ، بینک کو صرف تین زون میں مجموعی طور ایک ارب 43 کروڑ 57 لاکھ کا مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

بینک کے 9 زون کی 144 برانچوں میں مالی بدعنوانی کرپشن فراڈ کے نتیجہ میں 2 ارب 24 کروڑ 82 لاکھ کا نقصان ہوا ہے ۔

بینک انتظامیہ نے بینک ریگولیٹر کو لکھے گئے خط میں اربوں روپے کی کرپشن اور مالی نقصان کا اقرار کیا ہے۔

ریکارڈ کے مطابق بینک کے اعلی افسران نے فراڈ کرپشن اور مالی بدعنوانی کرکے ایک ارب 25 کروڑ روپے کا نقصان کیا ہے ۔

زرعی ترقیاتی بینک نے اپنی رپورٹ اسٹیٹ بینک کو بھیجی ہے جس میں خود اقرار کیا گیا ہے کہ بینک کو افسران نے فراڈ دھوکہ بازی کرپشن کر کے ایک ارب 25 کروڑ روپے سے زائد کا مالی نقصان پہنچایا ہے اور ان افسران سے یہ ریکوریز زیر عمل ہے تا ہم اس کا کوئی نتیجہ برامد نہیں ہوا ۔

انتظامیہ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بینک کے چند افسران کو سروسز سے فارغ کیا گیاہے ، سٹیٹ بنک کی رپورٹ کے مطابق بنک کو مجموعی طور پر اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کے باوجود افسران نے بونس کے نام پر 55کروڑ روپے بھی لوٹ لئے ہیں ۔

قواعد کے مطابق بونس کی ادائیگی سے قبل وزارت خزانہ کی منظوری ضروری ہوتی ہے لیکن چیئرمین بنک نے ذاتی حیثیت سے 55 کروڑ روپے افسران میں بانٹ دئیے ، اس کرپشن پر سٹیٹ بنک نے زرعی ترقیاتی بنک پر 3 کروڑ 83 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کردیا ہے۔

سٹیٹ بنک نے پابندی کے باوجود چیئرمین زرعی ترقیاتی بنک نے 12 کروڑ روپے کی 45نئی گاڑیاں بھی خریدی ہیں اور خریداری میں وسیع پیمانے پر گھپلے کئے گئے ہیں ۔

اس حوالے سے چیئرمین بنک مسٹر بھٹی سے رابطہ کیا گیا تو موصوف نے جواب کی بجائے فون ہی بند کردیا ۔

Comments are closed.