پاکستان میں افغان پناہ گزین کا نیا گروپ جرمنی پہنچ گیا، عدالت کے حکم پر پناہ کا حق حاصل

پاکستان میں افغان پناہ گزین کا نیا گروپ جرمنی پہنچ گیا، عدالت کے حکم پر پناہ کا حق حاصل

برلن

پاکستان میں کئی ماہ تک غیر یقینی صورتحال کا شکار رہنے کے بعد افغانوں کے ایک نئے گروپ کو جرمنی پہنچا دیا گیا ہے جہاں انہیں پناہ دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کے ترجمان نے بتایا کہ 28 افغان بدھ کے روز دوپہر کو ہینوور ہوائی اڈے پر اترے۔

یہ افغان ان افراد میں شامل ہیں جنہیں جرمنی کی سابق حکومت کی جانب سے شروع کیے گئے پناہ گزین پروگرام کے تحت قبول کیا گیا تھا، لیکن مئی میں کنزرویٹو چانسلر فریڈرش مرز کی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد یہ پروگرام معطل کر دیا گیا تھا۔

پروگرام کے معطل ہونے کے بعد تقریباً دو ہزار افغان پاکستان میں پھنس گئے جہاں انہیں واپس افغانستان بھیجنے کا خطرہ درپیش تھا۔ ان میں سے بعض افراد نے جرمن حکومت کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی اور کامیابی حاصل کرنے کے بعد انہیں جرمنی میں داخلے کی اجازت دی گئی۔

اس ماہ کے آغاز میں عدالت سے فیصلہ جیتنے والے 47 افغانوں کا پہلا گروپ جرمنی پہنچا تھا جبکہ بدھ کو نیا گروہ بھی عدالتی فیصلے کے بعد جرمنی پہنچ گیا ہے۔

ایئر برج کابل نامی تنظیم کے مطابق حالیہ گروپ میں 5 مرد، 10 خواتین اور 13 بچے شامل تھے جو اسلام آباد سے ایک کمرشل پرواز کے ذریعے جرمنی گئے۔

تاہم، حالیہ ہفتوں میں جرمنی جانے کے منتظر تقریباً 250 افغانوں کو پاکستان سے واپس افغانستان بھیج دیا گیا ہے، جن میں سے کسی نے بھی دوبارہ پاکستان واپسی نہیں کی۔

یہ جرمن پناہ گزین اسکیم خاص طور پر ان افغانوں کے لیے بنائی گئی تھی جنہوں نے افغانستان میں جرمن افواج کے ساتھ کام کیا تھا یا وہ صحافی، وکلا اور انسانی حقوق کے کارکن تھے جو طالبان کے ہاتھوں خاص طور پر خطرے میں سمجھے جاتے تھے۔

مئی میں فریڈرش مرز کی کنزرویٹو حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد اس عمل کو روک دیا گیا ہے کیونکہ نئی حکومت مجموعی طور پر امیگریشن پالیسی کو سخت کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

Comments are closed.