عبدالقیوم نیازی کا وزیر اعظم انوار الحق اور منحرف وزراء کو تحریک انصاف میں واپس لینے سے دوٹوک انکار

عبدالقیوم نیازی کا وزیر اعظم انوار الحق اور منحرف وزراء کو تحریک انصاف میں واپس لینے سے دوٹوک انکار

تحریک انصاف آزاد کشمیر میں اختلافات شدت اختیار کر گئے، پارٹی صدر نے رٹ دائر کرنے سے بھی انکار کر دیا

مظفرآباد

آزاد جموں و کشمیر میں تحریک انصاف کی صفوں میں اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف آزاد کشمیر کی کور کمیٹی کا ایک اہم اجلاس مرکزی سیکرٹری سلیمان اکرم راجہ کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں پارٹی صدر و سابق وزیر اعظم عبدالقیوم نیازی، اپوزیشن لیڈر خواجہ فاروق احمد، سیکرٹری جنرل میر عتیق، عمران خان کے مشیر برائے امورِ کشمیر خالد یوسف ایڈووکیٹ اور اراکینِ قومی اسمبلی نے شرکت کی۔

اجلاس میں موجود رہنماؤں کی جانب سے یہ تجویز سامنے آئی کہ موجودہ وزیر اعظم انوارالحق اور ان کے ساتھ موجود چند وزراء کو دوبارہ تحریک انصاف میں شامل کر لیا جائے تاکہ پارٹی کے اندرونی اختلافات ختم ہو سکیں۔ ساتھ ہی یہ معاملہ بھی زیرِ غور آیا کہ منحرف ارکانِ اسمبلی کے خلاف آزاد کشمیر ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کی جائے جنہوں نے تحریک انصاف کی پالیسی کے برخلاف عدم اعتماد میں ووٹ نہیں ڈالا۔

تاہم، ذرائع کے مطابق پارٹی صدر عبدالقیوم نیازی نے دونوں تجاویز کو واضح طور پر مسترد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ جن وزراء اور اراکین نے عمران خان کے ساتھ “غداری اور دھوکہ” کیا، انہیں دوبارہ پارٹی میں شامل نہیں کیا جا سکتا۔

قیوم نیازی نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کسی صورت انوارالحق حکومت کو ریسکیو کرنے کے لیے کوئی قانونی یا سیاسی قدم نہیں اٹھائے گی۔ ان کے مؤقف نے اجلاس میں شریک بعض رہنماؤں کو حیران کر دیا اور پارٹی کے اندر اختلافی آراء مزید نمایاں ہو گئیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ قیوم نیازی کے اس دوٹوک مؤقف کے بعد تحریک انصاف آزاد کشمیر میں سیاسی خیمہ بندیوں کا نیا دور شروع ہونے کا امکان ہے، جبکہ منحرف اراکین اور حکومتی وزراء کے بارے میں پارٹی کا آئندہ لائحہ عمل طے کرنے کے لیے مزید مشاورتی اجلاس بلانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

Comments are closed.