آل پاکستان مسلم لیگ نے پارٹی رجسٹریشن منسوخی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا

اسلام آباد (زورآور نیوز) آل پاکستان مسلم لیگ نے پارٹی رجسٹریشن منسوخی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔ اے پی ایم ایل نے اپنا انتخابی نشان عقاب بھی واپس مانگ کرنے کی استدعا کر دی ۔درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ سیاسی جماعتوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت الیکشن کمیشن کا اختیار نہیں، الیکشن کمیشن سیایسی جماعتوں کے انٹراپارٹی انتخابات کے تنازعات پر فیصلہ نہیں کر سکتا، الیکشن کمیشن نے اپنے آئینی و قانونی مینڈیٹ سے تجاوز کیا، الیکشن کمیشن نے آئی پی پی اور جہانگیر ترین کو نوازنے کیلئے انتخابی نشان واپس لیا، اے پی ایم ایل کی الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے رجسٹریشن بحال کرنے کی استدعا کی گئی۔الیکشن کمیشن نے استحکام پاکستان پارٹی کے انتخابی نشان سے متعلق محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ الیکشن کمیشن نے عبدالعلیم خان کو نوٹس جاری کررکھا تھا۔ استحکام پاکستان پارٹی نے الیکشن کمیشن سے انتخابی نشان عقاب مانگ رکھا تھا۔ الیکشن کمیشن نے استحکام پاکستان پارٹی کی استدعا منظور کر لی۔خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے آل پاکستان مسلم لیگ کی رجسٹریشن منسوخ کردی تھی جس کے بعد انتخابی نشان “عقاب” کسی دوسری جماعت یا امیدوار کو الاٹمنٹ کے لئے موجود تھا ا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کئے فیصلہ کے مطابق الیکشن کمیشن کو موصولہ دستاویزات کے مطابق آل پاکستان مسلم لیگ کے کوئی باضابطہ عہدیداران نہیں۔ وہ انتخابی قانون 2017 کی شق 209 اور 210 پر پورا نہیں اترتی،اس لئے غیر مجاز افراد کی جانب سے عقاب کا انتخابی نشان الاٹ کئے جانے دی درخواستوں کو مسترد کیا جاتا ہے۔چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے یہ 14 صفحات پر مبنی فیصلہ جاری کیا ہے۔ استحکام پاکستان پارٹی نے عقاب کے نشان کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست دی تھی۔

 

Comments are closed.